حیدرآباد: حیدرآباد کے واقعہ کے بعد تلنگانہ حکومت کے ایک وزیر نے فلموں کے لیے 'بینیفٹ شوز' جیسے مراعات کو روکنے اور ٹکٹ کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دینے کی بات بھی کی تھی، جس کی وجہ سے تیلگو انڈسٹری میں تناؤ بڑھ گیا تھا۔
غور طلب ہے کہ 'پشپا 2' اسکریننگ کیس میں اللو ارجن کی گرفتاری سے انڈسٹری میں ناراضگی کا ماحول تھا۔ ان باتوں کے درمیان جمعرات کو چیف منسٹر اور انڈسٹری کے نمائندوں کے درمیان تلنگانہ حکومت اور تلگو فلم انڈسٹری کے درمیان جاری کشیدگی کو دور کرنے کے لیے ایک میٹنگ منعقد ہوئی۔ سی ایم ریڈی نے اس میٹنگ میں کہا کہ حکومت نے حیدرآباد واقعہ کو سنجیدگی سے لیا ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اداکاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مداحوں کو کنٹرول کریں۔
سی ایم ریونت ریڈی کے ساتھ تلگو انڈسٹری کے نمائندوں کی ملاقات میں کئی بڑے نام شامل تھے۔ اس میٹنگ میں ناگارجن اور وینکٹیش دگوبتی جیسے بڑے اداکاروں کے ساتھ ساتھ کئی بڑے پروڈیوسرز بھی موجود تھے، جن میں اللو ارجن کے والد، اللو اروند بھی شامل تھے۔ ترویکرم سری نواس، ہریش شنکر، انیل روی پوڈی اور بوبی بھی اس گروپ میں شامل تھے جنہوں نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی۔
جانکاری کے مطابق اس میٹنگ میں سی ایم ریڈی نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ فلم سازوں اور اداکاروں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ مداحوں کو کنٹرول کریں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے ساتھ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ، سی ایم نے دوبارہ تصدیق کی کہ اب ریاست میں کسی بھی فلم کو 'بینیفٹ شوز' منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔