حیدرآباد: ملک کے ہوائی اڈے اکثر کسی نہ کسی چیز سے خبروں میں رہتے ہیں۔ لیکن اس بار پھر مہنگے کھانے پینے کی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔ ہوا یوں کہ سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کو کولکتہ ایئرپورٹ پر ایک کپ چائے کے لیے 340 روپے ادا کرنے پڑے۔ حال ہی میں انہیں گرم پانی اور ٹی بیگز کے لیے اتنے پیسے ادا کرنے پڑے۔
اس پر انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ انہیں کولکتہ ایئرپورٹ پر صرف گرم پانی اور ٹی بیگ کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑی۔ یہی نہیں، انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں مہنگائی تمل ناڈو سے زیادہ ہے۔
راجیہ سبھا میں تمل ناڈو کی نمائندگی کرنے والے پی چدمبرم نے کہا کہ حال ہی میں میں نے کولکتہ ایئرپورٹ پر 'دی کافی' نامی ریستوران میں گرم پانی اور ٹی بیگ کے لیے 340 روپے ادا کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند سال پہلے میں نے چنئی ایئرپورٹ پر گرم پانی اور ٹی بیگز کے لیے صرف 80 روپے ادا کیے تھے اور تب بھی میں نے ٹویٹ کیا تھا۔ اس کے بعد ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے اس کا فوری نوٹس لیا اور قدم اٹھایا۔
قابل ذکر ہے کہ پی چدمبرم جون 1991 میں پی وی نرسمہا راؤ کی مرکزی حکومت میں وزارت تجارت میں ریاستی وزیر تھے۔ اس کے بعد 2004 میں انہیں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی حکومت میں وزیر خزانہ بنایا گیا تھا۔ سنہ 2008 میں انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالا تھا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں ان دنوں مہنگائی عروج پر ہیں جس سے عام آدمی انتہا سے زیادہ پریشان ہیں۔ بنیادی ضروری چیزوں بالخصوص کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ اوپر سے ستم ظریفی یہ ہے کہ کھانے پینے کی چیزوں پر جی ایس ٹی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی۔