حیدر آباد: متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ سرمایہ کاری تو کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ہمیشہ ایسی اسکیموں کی تلاش میں رہتے ہیں جس میں کم سرمایہ کاری میں زیادہ منافع حاصل ہو جائے۔ اب ایسی اسکیمیں بینکوں یا انڈین پوسٹ آفس میں مل جاتی ہیں۔ تب بھی اسکیمیں اتنی زیادہ ہیں کہ ایک عام آدمی کو ان میں سے کسی ایک اسکیم کا تعین مشکل ہو جاتا ہے۔ تو آیئے ہم آپ کی مشکل آسان کیے دیتے ہیں۔ ہم آپ کو انڈین پوسٹ آفس کی ایک ایسی اسکیم سے روبرو کرانے جارہے ہیں جس میں آپ جمع کریں گے پانچ لاکھ اور وہ رقم کچھ عرصہ گزرنے کے بعد 10 لاکھ میں تبدیل ہو جائے گی۔
کسان وکاس پتر پوسٹ آفس کی ایک سرٹیفکیٹ اسکیم ہے، جو 115 ماہ کی مدت میں گارنٹی شدہ واپسی کی پیشکش کرتی ہے۔ اس اسکیم کا حصہ بننے کے لیے کم ازکم 1,000 روپے سرمایہ کاری کا موقع ہے جو طویل مدتی بچت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ اس اسکیم میں میچورٹی پر آپ کی رقم دوگنی ہو جاتی ہے۔
کسان وکاس پتر کیا ہے؟
1988 میں کسان وکاس پتر کو انڈیا پوسٹ نے ایک چھوٹی سیونگ سرٹیفکیٹ اسکیم کے طور پر متعارف کرایا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد لوگوں میں طویل مدتی مالی نظم و ضبط کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، اسکیم کی مدت اب 115 مہینے یعنی 9 سال اور 5 مہینے ہے۔
اس اسکیم میں کم از کم سرمایہ کاری کی رقم 1,000 روپے ہے، اور اس میں کوئی اوپری حد نہیں ہے۔ اور اگر آپ آج ایک یکمشت رقم جمع کراتے ہیں تو 115 ویں مہینے کے آخر میں آپ دوگنی رقم حاصل کر سکتے ہیں۔ ابتدائی طور پر، اس کا مقصد کسانوں کو طویل مدت کے لیے بچت کرنے کے قابل بنانا تھا، اس لیے اس اسکیم کا نام کسان وکاس پتر یعنی کے وی پی رکھا گیا تھا تاہم اب اسکیم سے ہر کوئی مستفید ہو سکتا ہے۔
مرکزی حکومت نے 2014 میں 50,000 روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے لیے پین کارڈ پروف کو لازمی قرار دیا، جس کا مقصد منی لانڈرنگ کے امکان کو روکنا ہے۔ 10 لاکھ روپے اور اس سے زیادہ جمع کرنے کے لیے، کسی کو بھی آمدنی کے ثبوت جیسے پے سلپس، بینک اسٹیٹمنٹ، آئی ٹی آر دستاویزات وغیرہ جمع کروانا لازمی ہوگا۔
یہ ایک کم رسک سیونگ پلیٹ فارم ہے جہاں آپ اپنے پیسے کو ایک مخصوص مدت کے لیے محفوظ طریقے سے پارک کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس اسکیم میں اکاؤنٹ ہولڈر کی شناخت کے ثبوت کے طور پر آدھار نمبر جمع کرنا بھی لازمی ہے۔
کسان وکاس پتر میں سرمایہ کاری کے لیے درج ذیل لوگ اہل ہیں:
سب سے پہلے درخواست دہندہ کا بھارتی شہری ہونا ضروری ہے۔ درخواست گزار کی عمر 18 سال سے زیادہ ہونی چاہیے۔ ایک بالغ کو اجازت ہے کہ وہ کسی نابالغ کی طرف سے درخواست دے سکتا ہے۔ ہندو غیر منقسم خاندان (HUF) اور غیر رہائشی ہندوستانی یعنی این آر آئی کے وی پی میں سرمایہ کاری کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ |
کے وی پی میں کس کو سرمایہ کاری کرنی چاہئے؟
18 سال سے زیادہ عمر کا کوئی بھی ہندوستانی شہری قریب ترین پوسٹ آفس سے کسان وکاس پتر خرید سکتا ہے۔ خاص طور پر دیہی ہندوستان کے لوگ بغیر بینک اکاؤنٹ کے اس اسکیم کو دلکش محسوس کرتے ہیں۔