اردو

urdu

ETV Bharat / business

صرف 20 روپے میں کرائیں ریچارج اور تین مہینوں تک جم کر کریں بات - RECHARGE PLANS

TRAI کے مطابق، جیو، بی ایس این ایل، ایئرٹیل، وی آئی سم کو 20 روپے میں تین ماہ کے لیے ریچارج کیا جا سکتا ہے۔

صرف 20 روپے میں کرائیں ریچارج اور تین مہینوں تک جم کر کریں بات
صرف 20 روپے میں کرائیں ریچارج اور تین مہینوں تک جم کر کریں بات (Getty Images)

By ETV Bharat Business Team

Published : Jan 23, 2025, 2:25 PM IST

نئی دہلی:صارف کے تجربے کو بہتر بنانے کی کوشش میں، ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (TRAI) نے اعلان کیا ہے کہ جیو، بی ایس این ایل، ایئرٹیل اور وی آئی صارفین اب اپنے موبائیل کو کم از کم 20 روپے ریچارج کے ساتھ تین ماہ تک فعال رکھ سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد پری پیڈ موبائل صارفین پر مالی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔

ٹرائی کے رہنما خطوط:

1- ٹرائی (TRAI) نے ملک کے تمام ٹیلی کام آپریٹرز بشمول جیو، بی ایس این ایل، ایئرٹیل اور وی آئی کے لیے خودکار نمبر برقرار رکھنے کی اسکیم کو لاگو کیا ہے۔

2- رہنما خطوط کے مطابق، ان صارفین کا سم کارڈ منقطع کر دیا جائے گا جو 90 دنوں تک اپنے سم کارڈ پر وائس، ڈیٹا، ایس ایم ایس یا دیگر سروسز استعمال نہیں کرتے اور ان کے پاس کوئی فعال ریچارج نہیں ہے۔

3- ٹیلی کام آپریٹر صارف کے نام سے نمبر کو ڈی رجسٹر کر سکتا ہے اور اسے نئے صارف کو تفویض کر سکتا ہے۔

یہ کوئی نئی گائیڈ لائن نہیں ہے اور اسے 2013 میں متعارف کرایا گیا تھا۔ تاہم، ٹیلی کام آپریٹرز اس اصول کی تعمیل کرنے میں ناکام رہے، جس سے ان کے صارفین اپنے سم کارڈز کو فعال رکھنے کے لیے ایک فعال بیس پلان برقرار رکھ سکتے ہیں۔

سم کارڈ کو فعال رکھنے کے لیے آپ کو یہ کام کرنا ہوگا:

1- اگر آپ اپنے سم کارڈ کو فعال رکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو اسے 20 روپے کا ریچارج کرنا ہوگا، تاکہ آپ کا نمبر 90 دنوں تک فعال رہے۔

2- اگر آپ اسے اگلے 90 دنوں تک استعمال نہیں کرتے ہیں، لیکن آپ کے اکاؤنٹ میں 20 روپے کا بیلنس ہے، تو یہ رقم آپ کے اکاؤنٹ سے کاٹی جائے گی اور اس کی مدت 30 دن تک بڑھا دی جائے گی۔

3- تاہم، اگر کوئی صارف اچھا بیلنس برقرار رکھنے میں ناکام رہتا ہے، تو اسے اپنا بیلنس ٹاپ اپ کرنے کے لیے 15 دن کی رعایتی مدت دی جائے گی اور آخر کار، سم کارڈ کو غیر فعال کر دیا جائے گا۔

4- سم کے غیر فعال ہونے کے بعد، غالباً، آنے والی کالیں اور OTP بلاک ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details