ممبئی: اسٹاک مارکیٹ ہو یا میوچل فنڈ، آپ کو سرمایہ کاری کے لیے ڈیمیٹ اکاؤنٹ کی ضرورت ہے۔ کورونا کے دور کے بعد ملک میں ڈیمیٹ اکاؤنٹس کھولنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اکاؤنٹس کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ لیکن، کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ ڈیمیٹ اکاؤنٹ کے ذریعے کتنی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں؟ کیا اس کی کوئی حد ہے یا سرمایہ کار جتنا چاہیں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بہت سے لوگ ڈیمیٹ اکاؤنٹ کے لیے ہر سال لگائی جانے والی فیس سے واقف نہیں ہوں گے۔
ڈیمیٹ اکاؤنٹ ایک قسم کا ملٹی ٹاسک اکاؤنٹ ہے۔ اس کی مدد سے، صارف کو مالی سیکیورٹیز کو جسمانی شکل میں رکھنے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ وہ اس اکاؤنٹ میں الیکٹرانک طور پر محفوظ رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ صارفین ایک ہی اکاؤنٹ سے کئی طرح کی سیکیورٹیز میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ چاہے وہ اسٹاک ہو، میوچل فنڈز، بانڈز یا ڈیریویٹیوز، صارفین اس اکاؤنٹ کے ذریعے آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم پر آسانی سے خرید و فروخت کر سکتے ہیں۔
اکاؤنٹ کا انتظام کون کرتا ہے؟
آپ کے ڈیمیٹ اکاؤنٹ کو منظم کرنے کا کام ہندوستانی ڈپازٹریز جیسے سینٹرل ڈیپازٹریز سروسز لمیٹڈ اور نیشنل سیکیورٹیز ڈیپازٹریز لمیٹڈ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ جیسے ہی صارف بروکر کے ذریعے حصص خریدتا ہے، یہ اس کے ڈیمیٹ اکاؤنٹ میں جمع ہو جاتا ہے۔ اسی طرح، جب آپ بروکر کے ذریعے حصص بیچتے ہیں، تو آپ کے اکاؤنٹ سے اتنے ہی حصص ڈیبٹ ہوتے ہیں۔