نئی دہلی: بینکنگ ہماری زندگی کا بہت اہم حصہ بن گیا ہے۔ ہم یو پی آئی اور انٹرنیٹ بینکنگ جیسی سہولیات کے ذریعے روزانہ رقم کا لین دین کرتے ہیں۔ اس کے لیے ہمیں ایک بینک اکاؤنٹ کی ضرورت ہے۔ ایسے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے دو یا تین بینک اکاؤنٹس ہیں۔ تاہم ایک سے زیادہ بینک اکاؤنٹ رکھنے سے آپ کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔
دراصل ہر اکاؤنٹ کو برقرار رکھنے کے لیے اس میں ایک مقررہ رقم (کم سے کم بیلنس) رکھنا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے اگر آپ کے ایک سے زیادہ اکاؤنٹ ہیں، تو آپ کی بڑی رقم بینکوں میں پھنس جاتی ہے۔
بینک اکاؤنٹ میں رکھی گئی اس رقم پر آپ کو زیادہ سے زیادہ 4 سے 5 فیصد سالانہ منافع ملتا ہے۔ ساتھ ہی اگر آپ بچت اکاؤنٹ میں رقم رکھنے کے بجائے اسے دوسری اسکیموں میں لگاتے ہیں، تو آپ کو سالانہ زیادہ منافع ملے گا اور آپ اس کے ذریعے زیادہ پیسے کما سکتے ہیں۔
مینٹیننس فیس اور سروس چارجز بھی ادا کرنے پڑتے ہیں
اگر آپ کے پاس ایک سے زیادہ اکاؤنٹ ہیں تو آپ کو ہر اکاؤنٹ کے لیے سالانہ مینٹیننس فیس اور سروس چارجز ادا کرنے ہوں گے۔ اس کے علاوہ بینک آپ سے دیگر بینکنگ سہولیات جیسے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کے لیے بھی رقم وصول کرتا ہے۔ ایسے میں یہاں بھی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
کریڈٹ اسکور پر پڑتا ہے اثر
اگر آپ کے پاس ایک سے زیادہ غیر فعال اکاؤنٹ ہیں تو اس کا آپ کے کریڈٹ اسکور پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔ آپ کے اکاؤنٹ میں کم از کم بیلنس برقرار نہ رکھنے کی وجہ سے، آپ کا کریڈٹ اسکور خراب ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کو بینک سے قرض حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔