اردو

urdu

ETV Bharat / business

مالی سال 25۔2024 بھارتی کارپوریٹس کے لیے مثبت رہے گا: کرسیل رپورٹ - Crisil Ratings - CRISIL RATINGS

کرسیل ریٹنگز نے مالی سال 25۔2024 کی پہلی ششماہی میں بھارتی کارپوریٹس کے لیے ایک مثبت کریڈٹ کوالٹی آؤٹ لک کی پیشن گوئی کی ہے، جس میں کمی سے زیادہ اپ گریڈ ہیں۔

Crisil Ratings
مالی سال 25۔2024 بھارتی کارپوریٹس کے لیے مثبت رہے گا: کرسیل رپورٹ

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 1, 2024, 4:43 PM IST

نئی دہلی: کرسیل ریٹنگز نے پیر کو کہا کہ مالی سال 25۔2024 کے اپریل تا ستمبر کی مدت کے لیے بھارتی کارپوریٹس کے لیے کریڈٹ کوالٹی کا آؤٹ لک مثبت ہے، جس میں اپ گریڈ مسلسل نیچے کے درجے سے زیادہ ہیں۔ گذشتہ مالی سال میں کرسیل نے 409 ریٹنگ اپ گریڈ اور 228 ڈاؤن گریڈ دیے تھے۔ کچھ برآمد پر مبنی شعبوں جیسے ٹیکسٹائل اور سمندری خوراک نے عالمی مانگ میں کمی یا زیادہ لاگت والی انوینٹری کی وجہ سے زیادہ کمی کی شرح دیکھی، جس سے منافع متاثر ہوا۔

غور طلب ہو کہ H1FY25 کے لیے India Inc کا کریڈٹ کوالٹی آؤٹ لک مثبت ہے اور اس میں کمی کی بجائے اپ گریڈ ہونے کی امید ہے۔ سرکاری سرمائے کے اخراجات کا ضرب اثر بنیادی ڈھانچے اور منسلک شعبوں کو آگے بڑھاتا رہے گا۔ کیپیکس کے ساتھ صحت مند بیلنس شیٹ کریڈٹ کوالٹی آؤٹ لک کو سپورٹ کرتی رہے گی۔ کرسیل ریٹنگز نے کہا کہ فنڈنگ ​​کو سمجھداری کے طور پر دیکھا گیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ بقایا بینک کریڈٹ مارچ 2025 تک 200 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر جائے گا، جو ایک سال پہلے 172 لاکھ کروڑ روپے تھا، حالانکہ کریڈٹ کی ترقی میں کمی رہے گی۔ توقع ہے کہ ہندوستانی معیشت رواں مالی سال میں 6.8 فیصد کی جی ڈی پی نمو کے ساتھ سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت رہے گی۔ تاہم کرسیل کے مطابق، نمو 2023-24 میں متوقع 7.6 فیصد سے کم رہے گی کیونکہ بلند شرح سود اور ترقی کے لیے کم مالیاتی تحریک طلب کو کم کر دے گی۔

گرپریت چھتوال منیجنگ ڈائریکٹر کرسیل ریٹنگز نے کہا کہ انڈیا انکارپوریشن کے کریڈٹ کوالٹی کے تین اہم ستون ڈیلیوریجڈ بیلنس شیٹ، مسلسل گھریلو مانگ اور حکومت کی زیر قیادت کیپیکس نے H2FY24 میں اپ گریڈ کی شرح کو بلند رکھا۔

یہ بھی پڑھیں:

چھتوال نے کہا کہ زیادہ تر شعبوں میں بیلنس شیٹ ان کی صحت مند ترین سطح پر ہے، صلاحیت کا استعمال بلند ترین سطح کے قریب ہے اور شرح سود میں کمی متوقع ہے، نجی سرمائے کے اخراجات میں ایک وسیع البنیاد اضافہ آخرکار نظر آنے والا ہے، چھتوال نے مزید کہا کہ کچھ شعبے برآمدی روابط کے حامل ہو سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details