نئی دہلی:بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے طیارے ’انڈیا 1‘ نے نئی دہلی سے پیرس کے سفر کے دوران پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب افغان فضائی حدود بند تھی۔ جس کی وجہ سے بھارتی طیارے کو اجازت لے کر پاکستان کی سرحد کے اندر پرواز کرنا پڑی۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پی ایم مودی کا طیارہ شیخ پورہ، حافظ آباد، چکوال اور کوہاٹ جیسے پاکستانی علاقوں سے گزرا اور تقریباً 46 منٹ تک پاکستانی فضائی حدود میں رہا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی وزیراعظم کے طیارے نے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی ہو۔ اس سے قبل اگست 2024 میں یوکرین سے دہلی کے دورے کے دوران پی ایم مودی کے طیارے نے بھی پاکستانی فضائی حدود کا استعمال کیا تھا۔ اس وقت بھی طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا اور 46 منٹ تک وہاں رہا۔ یہ طیارہ پہلے چترال کے راستے پاکستان میں داخل ہوا اور امرتسر سے پہلے اسلام آباد اور لاہور کے ایئر کنٹرول زونز سے گزرا۔
فضائی حدود کی پابندی اور اس کی وجہ
پلوامہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کے درمیان پاکستان نے 2019 میں اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں۔ اس حملے میں پیرا ملٹری پولیس کے 44 اہلکار ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود پر کئی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ تاہم، مارچ 2019 میں، پاکستان نے ان پابندیوں کو ہٹا دیا اور شہری پروازوں کے لیے اہم ٹرانزٹ ایئر کوریڈور کو دوبارہ کھول دیا۔
اثرات اور سفارتی تعلقات
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کئی معاملات پر سفارتی تناؤ رہا ہے، خاص طور پر جموں و کشمیر سے متعلق مسائل پر۔ اگست 2019 میں، بھارت نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کر دیا۔ اس فیصلے کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات خراب ہو گئے۔ دونوں ممالک نے اپنے سفارتی تعلقات کو کم کر دیا اور دو طرفہ تجارت معطل کر دی۔ حالیہ برسوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان فضائی حدود کے استعمال پر کئی بحثیں اور تنازعات ہوئے ہیں، لیکن وزیر اعظم مودی کا دورہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ بعض حالات میں تقاضے جغرافیائی اور سفارتی حدود سے تجاوز کر سکتے ہیں۔