نئی دہلی: گوتم اڈانی کے بھتیجے ساگر اڈانی ان سات مدعا علیہان میں شامل ہیں، جن پر اڈانی گروپ کے چیئرمین کے ساتھ ہندوستان میں قابل تجدید توانائی کے منصوبے سے متعلق مبینہ رشوت اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ گوتم اڈانی اور دیگر مدعا علیہان نے معاہدوں کے حصول کے لیے بھارتی حکام کو تقریباً 265 ملین ڈالر رشوت دینے کی سازش کی۔
تاہم، اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ہر ممکن قانونی چارہ جوئی کی کوشش کرے گا۔ دریں اثناء کیس کی تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ یہ درخواست ایڈوکیٹ وشال تیواری نے دائر کی ہے۔
ساگر اڈانی کون ہیں؟
ساگر اڈانی گوتم اڈانی کے بھائی راجیش اڈانی کے بیٹے ہیں، جو اڈانی گروپ کے آغاز سے ہی ان کے ساتھ ہیں۔ اس کے علاوہ ساگر اڈانی گرین انرجی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھی ہیں جہاں ان کے والد بھی ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔
ساگر اڈانی نے براؤن یونیورسٹی، امریکہ سے اکنامکس میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد 2015 میں اڈانی گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ ساگر اڈانی کو اڈانی گرین انرجی کے سولر اور ونڈ انرجی پورٹ فولیو کو بڑھانے کا سہرا جاتا ہے۔