اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

بہار سے کامیاب دو مسلم رکن پارلیمان کون ہیں؟ ان کے سیاسی سفر پر ایک نظر - Lok Sabha election 2024

بہار کی دو نشستوں سے مسلم رکن پارلیمان کی جیت ہوئی ہے۔ ان کا سیاسی سفر طویل ہے اور بہار میں ان کی اپنی ایک الگ پہچان ہے، حالانکہ بہار میں مسلمانوں کی قیادت کرنے پر ان کی توجہ کچھ زیادہ مرکوز نہیں ہوئی۔ آئیے ان کے سیاسی سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں...

LOK SABHA ELECTION 2024
بہار سے کامیاب دو مسلم رکن پارلیمان کون ہیں؟ (Photo: Etv Bharat Graphics)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 5, 2024, 5:13 PM IST

بہار: بہار سے جیتنے والے مسلم چہرے میں ایک طارق انور اور دوسرے ڈاکٹر محمد جاوید ہیں۔ طارق انور نے کٹیہار پارلیمانی حلقے سے جیت درج کی ہے۔ جبکہ کشن گنج پارلمانی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر ڈاکٹر محمد جاوید نے لگاتار دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی ہے۔

طارق انور کی چھٹی جیت

کٹھیار پارلیمانی حلقے سے طارق انور کی یہ چھٹی جیت ہے۔ انہوں نے جے ڈی یو کے دلال چند گوسوامی کو 49863 ووٹوں سے شکست دی۔ 73 سالہ شاہ طارق انور کی پیدائش 16 جنوری 1951 کو ریاست کے مگدھ کمشنری میں واقع ارول ضلع میں ہوئی۔ طارق انور کا تعلق ایک سیاسی گھرانے سے ہے۔ ان کے والد مشتاق احمد شاہ 1962 میں کانگریس کی ٹکٹ پر جموئی ضلع کے سکندرا حلقہ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ خود طارق انور 1972 میں کانگریس میں شامل ہوئے۔

طارق انور نے پہلی مرتبہ 1977 میں کٹیہار پارلیمانی حلقہ سے قسمت آزمایا، لیکن کامیابی نہیں ملی اور وہ جنتا پارٹی کے یوراج سے ہار گئے۔ تین سال بعد 1980 میں انہیں پہلی کامیابی ملی اور وہ 1980 سے 1984 اور 1996 سے 1998 اور 2014 میں کٹیہار پارلیمانی حلقہ کے لیے رکن پارلیمان منتخب ہوئے۔ جبکہ وہ دو مرتبہ راجیہ سبھا کے رکن بھی رہے۔

طارق انور (Photo: Etv Bharat)

سال 1999 میں انہوں نے پی اے سنگما اور شرد پوار کے ساتھ ہی کانگریس کو چھوڑ دیا تھا اور نیشنلسٹ کانگرس پارٹی کی بنیاد رکھی۔ 19 سال بعد 2018 میں انہوں نے دوبارہ کانگریس کی رکنیت حاصل کی۔ انہوں نے کانگریس اور این سی پی کے مختلف عہدوں پر کام کیا۔ ساتھ ہی وہ مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت و فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز بھی رہے۔ انہیں 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں جے ڈی یو کے دلال چند گوسوامی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

تاہم اس بار انہوں نے جے ڈی یو کے ہی رکن پارلیمان دلال چندر گوسوامی کو شکست دی ہے اور 2024 کے پارلیمانی انتخاب کو اپنے نام کیا ہے۔ طارق انور بہار کی سیاست میں ایک بڑا نام ہے۔ ان کی شخصیت نے کٹیہار کے علاوہ ریاست کے دوسرے اضلاع کے مسلمانوں کے مسائل یا ان کی سیاسی قیادت پر زیادہ کچھ اثر گزشتہ پندرہ برسوں میں نہیں ڈالا ہے۔

ڈاکٹر محمد جاوید (Photo: Etv Bharat)

ڈاکٹر جاوید کی دوسری جیت

طارق انور کی طرح ہی ڈاکٹر محمد جاوید کا تعلق سیاسی گھرانے سے ہے۔ کشن گنج پارلمانی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر ڈاکٹر محمد جاوید نے لگاتار دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے جے ڈی یو امیدوار مجاہد عالم کو شکست دی ہے۔ جبکہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر اخترالایمان تیسرے نمبر پر رہے۔ یہ مقابلہ کانٹے کا رہا اور کئی راؤنڈ ڈاکٹر جاوید سے آگے نکلتے دکھائی دیتے رہے۔ لیکن آخر کار جیت ڈاکٹر جاوید کو حاصل ہوئی۔

ڈاکٹر محمد جاوید کی پیدائش 17 جون 1963 کو ہوئی، وہ کشن گنج کے معروف سیاستدان محمد حسین آزاد کے بیٹے ہیں۔ ان کے والد محمد حسین آزاد کانگرس کے ٹکٹ پر ٹھاکر گنج اسمبلی حلقہ سے 1967 سے 1969 اور 1972 سے 1980 اور 1985 سے 1989 میں پانچ مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔

ڈاکٹر محمد جاوید (Photo: Etv Bharat)

ڈاکٹر جاوید آزاد نے بی ایئر فورس اسکول دہلی سے 1979 میں میٹرک اور 1981 میں انٹرمیڈیٹ پاس کیا۔ اس کے بعد انہوں نے گورنمنٹ میڈیکل کالج کشمیر یونیورسٹی سے 1989 میں ایم بی بی ایس کی پڑھائی مکمل کی۔ وہ 1989 سے سیاست میں آگئے تھے اور 2000 اور 2005 میں ٹھاکر گنج حلقہ سے اور 2010 اور 2015 میں کشن گنج حلقہ سے رکن اسمبلی رہے۔ وہ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں پہلی مرتبہ کشن گنج سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ سال 2019 میں بہار سے کامیاب ہونے والے اکلوتے نہ صرف مسلم امیدوار تھے بلکہ عظیم اتحاد کے بھی اکلوتے امیدوار تھے۔

ڈاکٹر جاوید بھی کشن گنج تک محدود رہے۔ ڈاکٹر جاوید کو کشن گنج کے علاوہ دوسرے اضلاع خاص کر سیمانچل کے علاقے کے باہر کوئی خاصی مقبولیت نہیں ہے کیونکہ انہوں نے سیمانچل کے باہر کبھی مسلمانوں کے مسائل سے واقف ہونا مناسب ہی نہیں سمجھا۔

یہ بھی پڑھیں:

کشن گنج لوک سبھا سیٹ: اخترالایمان سے عوام پُرامید کیوں؟

لوک سبھا انتخابی نتائج 2024: صرف 24 مسلم امیدوار کامیاب، سیاسی پارٹیوں کی بے رخی بنی وجہ

ABOUT THE AUTHOR

...view details