ممبئی: لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج جمعہ کو 13 ریاستوں کی 88 سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ ان میں مہاراشٹر کی آٹھ سیٹیں بھی شامل ہیں۔ اس بار بلدھانا، اکولا، امراوتی، وردھا، یاوتمال-واشیم، ہنگولی، ناندیڑ اور پربھنی سیٹوں پر بی جے پی زیرقیادت مہایُتی اور کانگریس کی قیادت والی ایم وی اے اتحاد کے درمیان قریبی مقابلہ بتایا جا رہا ہے۔
ان آٹھ لوک سبھا سیٹوں کے لیے 204 امیدوار میدان میں ہیں۔ امراوتی میں سب سے زیادہ 37 امیدوار میدان میں ہیں۔ پربھنی میں 34، ہنگولی میں 33، وردھا میں 24، ناندیڑ میں 23، بلدھانا میں 21، یاوتمال، واشیم میں 17 اور اکولا میں 15 امیدوار میدان میں ہیں۔
دوسرے مرحلے میں، مہاراشٹر کی آٹھ لوک سبھا سیٹوں میں سے تین پر وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا اور سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا (یو بی ٹی) کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ جون 2022 میں ایکناتھ شندے کی بغاوت کے بعد شیوسینا دو پارٹیوں میں بٹ گئی تھی۔
پارٹی پر قبضے کو لے کر طویل قانونی جنگ ہوئی اور آخر میں شندے گروپ نے شیو سینا پر قبضہ کر لیا۔ لوک سبھا انتخابات میں پہلی بار شیوسینا کے دونوں گروپ آمنے سامنے ہیں۔ اور مقابلہ بہپت دلچسپ ہونے والا ہے۔ حالانکہ دونوں پارٹیاں اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کر رہی ہیں۔
راج شری پاٹیل-سنجے دیشمکھ کے درمیان ٹکراؤ
یاوتمال-واشیم میں شیوسینا نے راج شری پاٹیل کو موجودہ ایم پی بھاونا گوالی سے میدان میں اتارا ہے۔ جبکہ شِو سینا (یو بی ٹی) نے سنجے دیشمکھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ راج شری ہنگولی سے شیوسینا کے سبکدوش ہونے والے رکن پارلیمنٹ ہیمنت پاٹیل کی بیوی ہیں۔ بلڈھانہ میں شیوسینا کے موجودہ رکن پارلیمنٹ پرتاپ راؤ جادھو میدان میں ہیں، جبکہ شیو سینا (یو بی ٹی) کے نریندر کھیڈیکر کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
ہنگولی میں شیوسینا نے اس بار موجودہ ایم پی ہیمنت پاٹیل کی جگہ بابو راؤ کوہلیکر کو میدان میں اتارا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی نے ایم وی اے سے ناگیش پاٹیل آشٹیکر کو میدان میں اتارا ہے۔ اسی طرح پربھنی میں راشٹریہ سماج پارٹی کے مہادیو جانکر، جو حکمراں 'مہاوتی' اتحاد کا حصہ ہیں، میدان میں ہیں۔ وہیں شیوسینا (یو بی ٹی) کے موجودہ ایم پی سنجے جادھو کو دوبارہ امیدوار بنایا گیا ہے۔