چنئی: تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے منگل کو مرکزی حکومت کے بیوروکریسی میں لیٹرل انٹری کے اشتہار کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو "سماجی انصاف کی فتح" قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام اپوزیشن رہنما بالخصوص انڈیا بلاک کی مخالفت کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس معاملے کی این ڈی اے کے اتحادیوں نے بھی مخالفت کی تھی۔
مزید برآں سٹالن نے ملک بھر میں ذات پات کی مردم شماری کی وکالت کی اور زور دے کر کہا کہ یہ پسماندہ اور مظلوم لوگوں کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں ایم کے سٹالن نے لکھا کہ "سماجی انصاف کی فتح! مرکزی حکومت نے ہمارے انڈیا بلاک کی شدید مخالفت کے بعد لیٹرل انٹری بھرتی کو واپس لے لیا ہے۔ لیکن ہمیں چوکنا رہنا چاہیے، کیونکہ مرکزی بی جے پی حکومت مختلف شکلوں کے ذریعے ریزرویشن کی من مانی حد کو توڑنے کی کوشش کرے گی۔ اور پسماندہ اور مظلوموں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ملک بھر میں ذات پر مبنی مردم شماری ضروری ہے۔
قبل ازیں گذشتہ روز تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کہا تھا کہ سول سروسز میں لیٹرل انٹری کو ختم کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ سماجی انصاف پر براہ راست حملہ ہے۔ منگل کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیراعلی نے کہا کہ سول سروسز میں پس پردہ داخلہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی افسران کو اعلیٰ مقام پر ان کے مستحق مواقع سے محروم کر رہا ہے۔ اسٹالن نے کہا تھا کہ "مرکزی حکومت کو اس عمل کو روکنا چاہیے، او بی سی اور ایس سی/ایس ٹی کے لیے بیک لاگ اسامیوں کو پر کرنے کو ترجیح دینی چاہیے، اور منصفانہ اور مساوی ترقی کو یقینی بنانا چاہیے۔"