بدایوں: بدایوں قتل معاملے میں سماجوادی پارٹی سربراہ نے بی جے پی کی یوگی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اکھلیش یادو کے مطابق یوگی حکومت لوک سبھا انتخابات سے قبل معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ دوسری جانب سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر شیوپال یادو نے قتل کے مشتبہ ملزم کے انکاؤنٹر پر پولیس کو مبارکباد تو دی ہے لیکن انھوں نے زور دے کر کہا ہے کہ اس پورے معاملے کا خلاصہ ضروری ہے۔ شیو پال یادو نے یوگی حکومت میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔
- کیا ہے پورا معاملہ:
تھانہ سول لائن کے علاقہ چوکی منڈی کمیٹی سے 150 میٹر کے فاصلے پر سیلون کی دکان چلانے والے ساجد نامی نوجوان نے منگل (19 مارچ) کو دکان کے قریب گھر میں گھس کر مبینہ طور پر تیز دھار ہتھیار سے دو بے گناہ بچوں کی گردنیں کاٹ کر قتل کر دیا۔ اس سے ناراض لوگوں نے مشتبہ ملزم کی دکان کو آگ لگا دی۔ جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور مشتبہ ملزم ساجد کو گھیرے میں لے کر منگل کے روز ہی انکاؤنٹر میں ہلاک کر دیا۔ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ مشتبہ ملزمان کا پہلے سے گھر میں آنا جانا تھا۔ واقعہ کی رات وہ سر میں درد ہونے کا کہہ کر چائے پینے گھر آیا۔ اس کے بعد اس نے بیوی کی ڈیلیوری کے لیے مقتول بچوں کی ماں سے 5 ہزار روپے کی مدد کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد وہ چھت پر گیا اور مبینہ طور پر دو بچوں کو قتل کر دیا اور تیسرے کو زخمی کر دیا۔ بچوں کی والدہ کے مطابق ملزم کا بھائی جاوید واردات کے وقت گھر سے باہر تھا۔ پولیس نے مشتبہ ملزم جاوید کا نام بھی لیا ہے اور مفرور مشتبہ ملزم کی تلاش جاری ہے۔
- قتل کی واردات کو کیسے انجام دیا گیا: