حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی ریونت ریڈی نے بدھ کے روز کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات کے لئے بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان کی گئی ڈیل کی وجہ سے کے۔ کویتا کو پانچ ماہ کے اندر ضمانت مل گئی۔ منیش سسودیا کو 15 ماہ بعد ضمانت مل گئی۔ جبکہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ابھی تک جیل میں ہیں۔ سپریم کورٹ نے ریڈی کے اس تبصرہ پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔
سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعد تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی بیک فٹ پر ہیں۔ انہوں نے آج ایک بیان جاری کیا اور سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگی۔ ریڈی نے کہا کہ مجھے ہندوستانی عدلیہ کا سب سے زیادہ احترام کرتا ہوں اور مکمل اعتماد ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ 29 اگست کی کچھ پریس رپورٹس میں میرے نام پر کیے گئے تبصروں سے یہ تاثر ملا ہے کہ میں عدالت کے فیصلے پر سوال اٹھا رہا ہوں، لیکن میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ میں عدالتی عمل پر پختہ یقین رکھتا ہوں۔
ریڈی نے مزید کہا میں پریس رپورٹس میں بیان کیے گئے بیانات کے لیے غیر مشروط افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔ یہ رپورٹس میں میرے نام پر کیے گئے تبصروں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر کیا گیا ہے۔ میں عدلیہ اور اس کی آزادی کا حترام اور انتہائی کرتا ہوں۔
آپ کو بتا دیں کہ تلنگانہ کے وزیراعلی ریڈی نے بدھ کو کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان ہونے والی ڈیل کی وجہ سے کویتا کو پانچ ماہ کے اندر ضمانت مل گئی۔ منیش سسودیا کو 15 ماہ بعد ضمانت مل گئی۔ جبکہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ابھی تک جیل میں ہیں۔
سپریم کورٹ نے ریڈی کے اس تبصرہ پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ جسٹس بی آر گوائی نے کہا تھا کہ ریڈی آئینی عہدہ پر فائز ہیں۔ لیکن انہوں نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے۔ عدالت قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے قائدین سے مشاورت کے بعد نہیں۔ ہمارے لیے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہمارے فیصلوں کے بارے میں رہنما یا کوئی اور کیا کہتا ہے۔