نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کے روز بابا رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا کی جانب سے داخل کئے گئے حلف نامہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں کو آئندہ سماعت کے دوران عدالت میں موجود رہنے اور تازہ حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت عظمیٰ نے رام دیو اور پتنجلی کے منیجنگ ڈائریکٹر بال کرشنا کی کمپنی کے گمراہ کن اشتہارات معاملہ میں دی گئی ہدایات کی تعمیل میں ناکامی پر سخت سرزنش کی۔ عدالت نے مرکزی حکومت سے بھی سوال کیا کہ اس معاملہ میں آنکھیں کیوں بند رکھی گئیں؟
گمراہ کن اشتہارات معاملہ میں سپریم کورٹ نے بابا رام دیو کی سرزنش کی - SC Rejects Baba Ramdev Apology
SC Rejects Baba Ramdev Apology بابا رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا آج سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ عدالت اعطمیٰ نے ان کی جانب سے داخل کئے گئے حلف نامہ پر سوال اٹھائے اور دوبارہ عدالت میں داخل ہونے کی ہدایت دی۔
Published : Apr 2, 2024, 8:04 PM IST
جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ پر مشتمل بنچ نے رام دیو اور بال کرشن کے وکیل سے کہا کہ آپ کچھ لکھ کر بھاگ نہیں سکتے۔ بنچ نے نامناسب حلف نامہ داخل کرنے پر رام دیو اور بالکرشن دونوں کو کی سرزنش کی۔ عدالت عظمیٰ نے رام دیو کو آخری موقع فراہم کرتے ہوئے آئندہ سماعت 10 اپریل کو مقرر کی ہے۔ وہیں رام دیو کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل اور بالا کرشنا عدالت میں ذاتی طور پر معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں۔ وکیل بلبیر سنگھ نے عدالت سے عاجزی کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم معافی مانگنے اور عدالت کے ہر حکم کو ماننے کےلئے تیار ہیں‘۔ عدالت نے کہا کہ پتنجلی کو گمراہ کن دعوؤں کے لیے "پوری قوم سے معافی مانگنی چاہیے"۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں پتنجلی آیوروید کے اشتہارات کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے ایک عرضی داخل کی تھی، جس کے بعد عدالت نے پتنجلی آیوروید کے جھوٹے اور گمراہ کن اشتہارات کو فوری طور پر روکنے کا حکم دیا تھا۔