لیہہ: سونم وانگچک اور دہلی چلو پد یاترا کے کارکنوں نے پیر کو اپنا احتجاج ختم کیا۔ انہوں نے یہ فیصلہ محکمہ داخلہ میں جموں و کشمیر اور لداخ امورات کے جوائنٹ سکریٹری پرشانت لوکھنڈے کی جانب سے وزارت داخلہ کا خط انہیں لداخ بھون میں سونپے جانے کے بعد لیا۔
لداخ کے لوگوں کی جانب سے مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے، لیہہ ایپکس باڈی کے شریک چیئرمین چھرنگ دورجے لکروک نے کہا کہ 'یہ لداخ کے تمام لوگوں کے لیے خوشی کا لمحہ ہے۔ سونم وانگچک اور دیگر رضاکاروں کی قیادت میں 'دہلی چلو پد یاترا' حکومت کے ساتھ بات چیت شروع کرنے میں کامیاب رہی۔'
انہوں نے کہا کہ 'یہ نتیجہ لداخ کے لوگوں کی مسلسل حمایت کی وجہ سے ہے، چاہے وہ اپیکس یوتھ ہوں، لداخ کی تنظیمیں ہوں یا دیگر افراد۔ لداخ کے لوگوں نے عظیم اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے جس کی وجہ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔ ہائی پاور کمیٹی کے ساتھ مذاکرات 3 دسمبر سے دوبارہ شروع ہوں گے تاہم کچھ ایسے اشارے ملے ہیں کہ ابتدائی مذاکرات بھی ہوں گے تاکہ حتمی مذاکرات کے لیے گراؤنڈ تیار کیا جا سکے۔ اس بار ایسا لگتا ہے کہ حکومت سنجیدہ ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ کسی نتیجے پر پہنچے گی۔'
اس کے علاوہ چھرنگ دورجے لاکروک نے لداخ کے لوگوں کی جانب سے سونم وانگچک اور دیگر تمام رضاکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ 'میں ان تمام حامیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران ہمارے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور ہم اسے کبھی نہیں بھولیں گے۔ اب مجھے امید ہے کہ حکومت سے چار نکاتی ایجنڈے پر بامعنی مذاکرات ہوں گے اور کسی نتیجے پر بھی پہنچ جائیں گے۔'