نئی دہلی:دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ معاملے کے ملزم اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ خصوصی جج کاویری باویجا نے 30 اپریل کو فیصلہ سنانے کی بات کہی۔ اس کے علاوہ سسودیا نے عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ انہوں نے انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔
سسودیا کی ضمانت کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے ای ڈی نے کہا ہے کہ منافع کے مارجن کو سات فیصد سے بڑھا کر بارہ فیصد کرنے کے لیے کوئی میٹنگ یا بحث نہیں کی گئی۔ یہ پالیسی کچھ تھوک فروشوں کے حق میں تھی۔ سماعت کے دوران ای ڈی نے کہا کہ سسودیا کے وکیل مقدمے میں تاخیر کی وجہ سے ہی ضمانت کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اس کے لیے انہیں حلف نامہ داخل کرنا چاہیے، کیونکہ اس معاملے میں بڑی تعداد میں مختلف درخواستیں دائر کی گئی تھیں، اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مقدمے کی سماعت سست رفتاری سے چل رہی ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ منافع کے مارجن کو سات فیصد سے بڑھا کر بارہ فیصد کرنے کے لیے کوئی میٹنگ یا بحث نہیں ہوئی تھی۔ ان کا استدلال یہ ہے کہ پہلے ملاقات اور بحث نہیں تھی اور اب بھی نہیں ہے اس لیے ہم نے بھی ایسا کیا ہے۔ تین دن کے اندر بغیر کسی میٹنگ یا بحث کے 12 فیصد منافع کا مارجن متعارف کرایا گیا۔
ای ڈی نے کہا کہ جرم سنگین ہے کیونکہ ایک پالیسی بنائی گئی تھی جو کچھ تھوک فروشوں کے حق میں تھی۔ پالیسی کو واپس لینے کی واحد وجہ تحقیقات تھی اور شراب پر نئی پالیسی کا مطلب غیر قانونی منافع کمانے کا ذریعہ تھا۔ ای ڈی نے کہا کہ ماہر کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ تھوک کاروبار کا حصہ حکومت کو دیا جانا چاہئے۔ اس معاملے پر کوئی بات نہیں ہوئی اور کیوں ہول سیل کاروبار پرائیویٹ کمپنیوں کو دیا گیا۔ ای ڈی نے کہا کہ اوبرائے ہوٹل میں ساؤتھ گروپ کے ساتھ میٹنگ ہوئی، جہاں تمام شریک ملزمان میٹنگ میں موجود تھے۔ ان میں سے کچھ اب سرکاری گواہ بن چکے ہیں۔