نئی دہلی: دہلی میں فضائی آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح اور سموگ کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور سوال کیا کہ 'کیا دہلی کو اب بھی ہندوستان کا دارالحکومت رہنا چاہیے۔؟'
قومی راجدھانی دھویں اور دھند کے زہریلے امتزاج کی زد میں ہے جو پچھلے کئی دنوں سے پورے این سی آر کو اپنی زد میں لے رہا ہے۔ ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) "سیویئر پلس" کے زمرے میں چلا گیا ہے۔ اس خطرناک فضائی آلودگی نے صحت کے شدید بحران کو جنم دیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی معمولات زندگی اور پورا نظام متاثر ہو رہا۔
تھرور نے ایک پر لکھا کہ 'اس صورت حال نے حکام کو اسکولوں کو آن لائن کلاسز میں تبدیل کرنے اور آلودگی پر قابو پانے کے سخت اقدامات کرنے پر مجبور کیا ہے۔ "دہلی باضابطہ طور پر دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ شہر ہے۔ چار گنا خطرناک سطح کی آلودگی کے ساتھ دہلی پہلے نمبر پر ہے جب کہ دوسرا سب سے زیادہ آلودہ شہر بنگلہ دیش کا ڈھاکہ ہے۔ حالانکہ دہلی کی آب و ہوا ڈھاکہ سے تقریباً پانچ گنا زیادہ آلودہ ہے۔ یہ بات ناقابل فہم ہے کہ ہماری حکومت برسوں سے یہ ڈراؤنا خواب دیکھ رہی ہے اور اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں کر رہی ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:ششی تھرور نے بتایا کہ بی جے پی 2019 میں کیسے جیتی؟
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے اپنی پوسٹ میں یہاں تک کہا کہ انہوں نے 2015 سے ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز بشمول اراکین پارلیمنٹ کے لیے ایک ایئر کوالٹی گول میز چلائی ہے لیکن پچھلے سال "ہار مان لی" کیونکہ "کچھ بھی بدلتا ہوا نظر نہیں آ رہا تھا اور کسی کو کوئی پرواہ نہیں تھی۔" تھرور نے مزید کہا کہ یہ شہر نومبر سے جنوری تک رہنے کے لائق نہیں ہے اور باقی سال بمشکل رہنے کے قابل ہے۔ کیا اسے اب بھی ملک کا دارالحکومت رہنا چاہیے؟‘‘