چنڈی گڑھ:ہریانہ اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس میں ایک بار پھر افراتفری شروع ہوگئی ہے۔ سابق وزیر اور اہیروال کے سینئر لیڈر کیپٹن اجے یادو نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے او بی سی مورچہ کے سربراہ کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ اجے یادو نے سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کرکے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ میں نے اپنا استعفی کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو بھیج دیا ہے۔
اجے یادو نے ایک اور پوسٹ لکھ کر اپنے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ مستعفی ہونے کا یہ فیصلہ درحقیقت ایک مشکل فیصلہ تھا، جس کے ساتھ میری فیملی کا 70 سال سے تعلق تھا۔ کیونکہ میرے والد مرحوم راؤ ابھے سنگھ 1952 میں ایم ایل اے بنے اور اس کے بعد میں نے خاندانی روایت کو جاری رکھا لیکن سونیا گاندھی کے کانگریس صدر کا عہدہ چھوڑنے کے بعد پارٹی ہائی کمان نے میرے ساتھ برا سلوک کیا جس کی وجہ سے اب میں پارٹی سے مایوس ہو چکا ہوں۔
اجے یادو ہریانہ کانگریس میں وزیر رہ چکے ہیں۔
اجے یادو ہریانہ کانگریس کے تجربہ کار لیڈر رہ چکے ہیں۔ خاص طور پر اہیروال علاقے میں ان کا بڑا اثر و رسوخ رہا ہے۔ وہ ریواڑی ضلع کے رہنے والے ہیں۔ ریواڑی اسمبلی سیٹ سے 5 بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ ہریانہ کانگریس حکومت میں بجلی، زراعت سمیت کئی اہم وزارتوں کے وزیر رہ چکے ہیں۔ اجے یادو بہار کے سابق وزیر اعلی لالو یادو کے قریبی ہیں۔ ان کے بیٹے چرنجیو راؤ لالو کے داماد ہیں۔
اجے یادو کے بیٹے راؤ چرنجیو الیکشن ہار گئے۔