اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ہم جنس پرستوں کی شادی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستیں مسترد، جانیے سپریم کورٹ نے کیا تبصرہ کیا - SUPREME COURT

سپریم کورٹ نےہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے سے انکار کرتے ہوئے اپنے 2023 کے فیصلے پرنظر ثانی کرنے سےانکار کردیا ہے۔

ہم جنس پرستوں کی شادی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستیں مسترد، سپریم کورٹ نے یہ تبصرہ کیا
ہم جنس پرستوں کی شادی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستیں مسترد، سپریم کورٹ نے یہ تبصرہ کیا (Getty Images)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 10 hours ago

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے سے انکار کرنے والے اپنے 2023 کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔ جمعرات کو اپنے حکم میں جسٹس بی آر گاوائی کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ نے کہا، "کھلی عدالت میں نظرثانی کی درخواستوں کو خارج کیے جاتے ہیں۔

بنچ میں جسٹس سوریہ کانت، جسٹس بی وی ناگ رتھنا، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس دیپانکر دتہ بھی شامل تھے۔ ججز نے نظرثانی درخواستوں پر چیمبر میں غور کیا۔

بنچ نے کہا، "ہم نے جسٹس ایس رویندر بھٹ (سابق جج) اور جسٹس ہیما کوہلی (سابق جج) کے فیصلوں کے ساتھ ساتھ ہم میں سے ایک (جسٹس پی ایس نرسمہا) کی طرف سے ظاہر کی گئی متفقہ رائے کو احتیاط سے دیکھا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ریکارڈ کو دیکھ کر فیصلے میں کوئی خامی نظر نہیں آتی۔ بنچ نے اپنے حکم میں کہا، "ہمیں ریکارڈ میں کوئی غلطی نظر نہیں آتی۔ ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ دونوں فیصلوں میں ظاہر کی گئی رائے قانون کے مطابق ہے اور اس لیے کسی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ درخواستیں خارج کر دی جاتی ہیں۔" اگر کوئی درخواست زیر التوا ہے تو اسے نمٹا دیا جاتا ہے۔"

پچھلے سال جولائی میں درخواست گزاروں نے اس معاملے میں شامل عوامی مفاد کو دیکھتے ہوئے کھلی عدالت میں سماعت کی درخواست کی تھی۔ جسٹس ایس کے کول، جسٹس ایس رویندر بھٹ، اس وقت کے چیف جسٹس (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ہیما کوہلی کے ریٹائر ہونے کے بعد نئی بنچ کی تشکیل نو کی گئی تھی۔ جسٹس سنجیو کھنہ، جو اب چیف جسٹس ہیں، نے گزشتہ سال اس کیس سے خود کو الگ کر لیا تھا۔

مزید پڑھیں:جیا پردا مرادآباد ایم پی ایم ایل اے کی عدالت میں پیش ہوئیں، جانیں پورا معاملہ

سپریم کورٹ نے اکتوبر 2023 میں اپنے فیصلے میں ہم جنس پرست جوڑوں کو قانونی شناخت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ صرف پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیاں ہی ہم جنس پرست جوڑوں کے ازدواجی بندھن کی توثیق کر سکتی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details