مظفرنگر (یوپی): ذی الحجہ کا مہینہ اتنا خصوصیت کا حامل ہے کہ اس مہینے میں جو عبادات ہوتی ہیں وہ سال کے اور مہینوں میں نہیں ہوتی ہیں مثلاً حج، جو ذی الحجہ کے مہینے میں ہی ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کسی دوسرے مہینے میں نہیں۔ اسی طرح قربانی کی اہم ترین عبادت بھی اسی ماہِ ذی الحجہ میں ہوتی ہے جو تین دن جاری رہتی ہے۔ اگر کوئی شخص قربانی کرنا چاہتا ہے تو اسی ماہ میں ہوگی ذی الحجہ کے بعد کی گئی قربانی ایک صدقہ ہوگا وہ قربانی نہیں ہو سکتی۔
عشرہ ذی الحج کی فضیلت کے تعلق سے مولانا عمران رحیمی نے ای ٹی وی بھارت اردو کے ساتھ خاص بات چیت کی۔ اُنہونے بتایا کہ عشرہ ذی الحجہ کا چاند نظر آگیا ہے اور یہ مہینہ اتنا خصوصیت کا حامل ہے کہ اس مہینے میں جو عبادات ہوتی ہیں وہ عبادت کچھ ایسی ہیں جو اسی مہینے کے لیے خاص ہیں مثلاً حج ہے وہ ذی الحجہ کے مہینے میں ہوتا ہے اس کے علاوہ کسی دوسرے مہینے میں حج نہیں ہو سکتا۔
اسی طرح قربانی بھی اہم ترین عبادت ہے وہ بھی اسی مہینے میں عمل میں آتی ہے اور اس مہینے میں بھی تین دن قربانی کے ہیں اس کے بعد اگر کوئی آدمی قربانی کرنا چاہے تو کر سکتا ہے مگر وہ ایک صدقہ ہو سکتا ہے وہ قربانی نہیں ہو سکتی۔
ذی الحجہ کا چاند دیکھنے کے بعد جو یہ 10 ایام ہیں یہ بھی بہت بابرکت ایام ہیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگر کوئی انسان ان دنوں میں یعنی چاند کی پہلی تاریخ سے نو تاریخ تک ان نو دنوں میں کسی ایک دن بھی روزہ رکھ لیتا ہے تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے روزے کا ثواب اس کو اس طرح ملتا ہے جیسے اس نے پورے سال روزے رکھے ہیں۔
اللہ تبارک و تعالی نے ان ایام کو ہی یہ فضیلت عطا کی ہے اور جن ایام یا جس ماہ کو اللہ تبارک و تعالی فضیلتیں عطا کرتے ہیں تو ان ایام کی نسبت اپنی ذات سے وابستہ کر دیتے ہیں۔