نئی دہلی: بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد حکومت کے خلاف ہوئی بغاوت کے بعد ہندوؤں کے خلاف تشدد کے درمیان کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پروفیسر محمد یونس کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھانے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امن قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرینکا گاندھی واڈرا نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں سمیت اقلیتوں پر حملوں پر اپنا پہلا ردعمل دیا ہے۔
پرینکا کو تشویش:
پیر کو پرینکا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ، کسی بھی سماج میں مذہب، ذات اور زبان کی بنیاد پر امتیازی سلوک، تشدد اور حملے ناقابل قبول ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ بنگلہ دیش میں جلد ہی حالات معمول پر آجائیں گے اور نئی منتخب حکومت ہندو، بودھ، عیسائی مذہب کے پیروکاروں کے تحفظ اور احترام کو یقینی بنائے گی۔
شرد پوار نے کہا، محمد یونس سیکولر لیڈر:
اس سے قبل، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے پیر کو محمد یونس کو ایک سیکولر لیڈر قرار دیا اور کہا کہ وہ (محمد یونس) اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دونوں برادریوں کے درمیان کوئی دراڑ نہ ہو۔ وہ کبھی بھی مختلف برادریوں اور مختلف لسانی گروہوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کا کام نہیں کریں گے۔