حیدرآباد: نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے ریاسی حملے پر کہا ہے کہ "میں واضح طور پر اس حملے کی مذمت کرتا ہوں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایسے علاقوں کو دیکھ کر جو پہلے تمام عسکریت پسندوں سے پاک ہو چکے تھے، عسکریت پسندی کی واپسی دیکھ رہے ہیں"۔
کانگریس صدر ملک ارجن کھرگے نے ریاسی حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہے '' جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور ان کی این ڈی اے حکومت نے حلف اٹھایا اور کئی ممالک کے سربراہان ملک میں موجود ہیں، یاتریوں کو لے جانے والی بس پر ایک بزدلانہ عسکریت پسندانہ حملے کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ہم اپنے عوام پر ہونے والے اس خوفناک عسکریت پسندانہ حملے اور ہماری قومی سلامتی کی جان بوجھ کر توہین کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ حکومت اور حکام متاثرین کو فوری امداد اور معاوضہ فراہم کریں''۔
کھرگے نے مزید کہا کہ ''صرف تین ہفتے پہلے پہلگام میں سیاحوں پر فائرنگ کی گئی تھی، اور جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے کئی واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ مودی (اب این ڈی اے) حکومت کی طرف سے امن اور معمول پر لانے کا تمام سینہ زور پروپیگنڈہ کھوکھلا ہے۔ بھارت دہشت گردی کے خلاف متحد ہے''۔