اردو

urdu

سیلاب سے متاثرہ وایناڈ کا وزیراعظم مودی کا دورہ - PM Modi visits Wayanad

By ANI

Published : Aug 10, 2024, 3:32 PM IST

ریاست کیرالہ میں سیلاب سےمتاثرہ وایناڈ کا وزیر اعظم مودی نے دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے فضائی دورہ بھی کیا اور بذریعہ سڑک بھی دورہ کرکے متاثرین سے ملاقات کی۔ اس دوران ریاستی گورنر عارف محمد خان اور وزیراعلی پنرائی وجین ساتھ میں موجود تھے۔

PM Modi visits landslide-affected area in Wayanad
PM Modi visits landslide-affected area in Wayanad (ANI)

وایناڈ: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کیرالہ میں آفت سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کیا۔ ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ وزیر اعظم چورلمالا پہنچے، جو لینڈ سلائیڈنگ کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے والے مقامات میں سے ایک تھا۔ انہیں علاقوں میں انخلاء کی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا۔ بریفنگ کے لیے کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان اور مرکزی وزیر سریش گوپی بھی موجود تھے۔ چورلمالا، منڈکئی، اور پنچیریمٹوم علاقوں کے فضائی سروے کے دوران، وزیر اعظم مودی کے ساتھ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین اور گورنر عارف محمد خان بھی موجود تھے۔ سروے کے بعد وہ کلپٹہ کے ایس کے ایم جے ہائیر سیکنڈری اسکول میں اترے اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کا بذریعہ سڑک دورہ کیا۔

وزیر اعظم نے علاقے میں امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ وزیر اعظم مودی نے ریلیف کیمپ اور ہسپتال کا بھی دورہ کیا، جہاں وہ لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین اور بچ جانے والوں سے ملاقات کی۔ ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت بھی جہاں انہیں واقعہ اور جاری امدادی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔ 30 جولائی کو مسلسل اور شدید سے انتہائی شدید بارش کی وجہ سے ضلع وایناڈ کے منڈکی، چورلمالا، ویلاریمالا گاؤں میں ایک بڑا لینڈ سلائیڈنگ ہوا۔ مودی حکومت نے صورتحال کا جائزہ لیا اور فوری طور پر جائے حادثہ پر بچاؤ اور راحت کاری کے لیے این ڈی آر ایف، آرمی، ایئر فورس، نیوی، فائر سروسز، سول ڈیفنس سمیت دیگر کے 1200 سے زیادہ ریسکیورز کی تعیناتی کے ذریعے کارروائی شروع کردی۔ 100 سے زیادہ ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کے ساتھ ایمبولینسوں کو طبی امداد اور علاج کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔

ہندوستانی فوج نے وائیناڈ میں ایک 190 فٹ کا بیلی پل بنایا تھا، جو بھاری مشینری اور ایمبولینسوں کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنے میں بہت اہم رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس پل کی تعمیر صرف 71 گھنٹوں میں مکمل کی گئی، جس نے بھاری گاڑیوں اور مشینری کو متحرک کرنے کی اجازت دے کر بچاؤ کے کاموں میں نمایاں اضافہ کیا تاکہ پل ٹوٹنے کی وجہ سے پھنسے ہوئے تقریباً 200 افراد کو بچایا جا سکے۔ حکومت ریاست کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی۔ ٹیم 8 اگست سے 10 اگست تک متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہی ہے۔

ترواننت پورم میں ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے کہا کہ ریاست نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اسے قومی آفت اور شدید آفت قرار دے۔ وزیراعلی کے دفتر سے ایک سرکاری پریس ریلیز کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہونے والوں کو فوری مدد کی یقین دہانی کرائی، انہیں دوسری جگہ منتقل کرنے میں مدد کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details