نئی دہلی:کانگریس نے بدھ کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مسخ کرنے، توجہ ہٹانے کی کوشش جاری رکھ سکتے ہیں، لیکن نوجوانوں کی بے روزگاری 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اہم مسئلہ ہے۔ کانگریس کے مطابق اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے اس کے پاس ٹھوس منصوبہ ہے۔
اپوزیشن پارٹی نے دعویٰ کیا کہ ملک بے روزگاری کے "ٹکنگ بم" پر بیٹھا ہوا ہے اور مودی حکومت کی بے حسی کا شکار نوجوانوں کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) اور انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ڈیولپمنٹ (آئی ایچ ڈی) کی طرف سے جاری کردہ انڈیا ایمپلائمنٹ رپورٹ 2024 کا حوالہ دیتے ہوئے، کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ووٹ دینے سے پہلے یہ یاد رکھیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 10 سالوں میں 20 کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن نوجوانوں سے 12 کروڑ سے زیادہ نوکریاں چھین لیں۔
کھرگے نے کہا کہ، "ہمارے نوجوان مودی حکومت کی قابل رحم بے حسی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، کیونکہ مسلسل بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے ان کا مستقبل تباہ کر دیا ہے۔ آئی ایل اواور آئی ایچ ڈی کی رپورٹ کہتی ہے کہ ہندوستان میں بے روزگاری کا مسئلہ سنگین ہے،" کھرگے نے ایکس پر ایکم پوسٹ میں کہا کہ، "وہ (مودی حکومت) قدامت پسند ہیں، ہم بے روزگاری کے 'ٹکنگ بم' پر بیٹھے ہیں!، لیکن مودی حکومت کے چیف اکنامک ایڈوائزر یہ کہہ کر اپنے پیارے لیڈر کی حفاظت کرتے ہیں کہ 'حکومت تمام سماجی، معاشی مسائل جیسے کہ بے روزگاری کو حل نہیں کر سکتی'،
کھرگے نے کہا کہ آئی ایل او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بے روزگار ہندوستانیوں میں سے 83 فیصد نوجوان ہیں اور دیہی علاقوں میں صرف 17.5 فیصد نوجوان باقاعدہ کام میں مصروف ہیں۔
انہوں نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "صنعت اور مینوفیکچرنگ میں ملازمت کرنے والے افراد کا حصہ 2012 سے کل افرادی قوت کے 26 فیصد پر یکساں رہا۔
انہوں نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ، معاشی سرگرمیوں میں شامل نوجوانوں کا فیصد 2012 میں 42 فیصد سے کم ہو کر 2022 تک 37 فیصد رہ گیا،" ۔ اس لیے، کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کے مقابلے، ملازمتوں کی شدید کمی کی وجہ سے مودی حکومت کے تحت معاشی سرگرمیوں میں کم نوجوان شامل ہیں،