نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کی صبح 11 بجے 'من کی بات' پروگرام میں ملک اور بیرون ملک کے لوگوں کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ماہانہ ریڈیو پروگرام کے 115ویں ایپی سوڈ میں پی ایم مودی نے ایسے دو سپر ہیروز کے بارے میں بات کی۔ اس کے ساتھ اینیمیشن کے میدان میں بھارت کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کا ذکر کیا۔ اس دوران انہوں نے موتو پتلو جیسے کارٹون پروگرام کا نام لیا۔ انہوں نے ڈیجیٹل گرفتاری جیسے سائبر فراڈ کے بارے میں جانکاری دی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، 'بھارت نے ہر دور میں کچھ چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ آج من کی بات میں میں دو ایسے ہی عظیم ہیروز کے بارے میں بات کروں گا جن کے پاس ہمت اور دور اندیشی تھی۔ ملک نے ان کی 150ویں سالگرہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سردار پٹیل کا 150واں جینتی 31 اکتوبر سے شروع ہوگا۔ اس کے بعد بھگوان برسا منڈا کا 150واں جینتی سال 15 نومبر سے شروع ہوگا۔ ان دونوں عظیم شخصیات کے سامنے چیلنجز مختلف تھے لیکن ان کا نقطہ نظر ایک ہی تھا، 'ملک کا اتحاد'۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان اینیمیشن اور گیمنگ کے میدان میں ایک نیا انقلاب لانے کے راستے پر ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، 'چھوٹا بھیم کی طرح ہماری دوسری اینی میٹڈ سیریز کرشنا، موتو-پتلو، بال ہنومان کے بھی پوری دنیا میں مداح ہیں۔ بھارتی اینی میٹڈ کرداروں اور فلموں کو ان کے مواد اور تخلیقی صلاحیتوں کی وجہ سے پوری دنیا میں پسند کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان اینیمیشن کے میدان میں انقلاب لانے کے راستے پر ہے۔ ہندوستان کی گیمنگ اسپیس بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندوستانی کھیل بھی پوری دنیا میں مشہور ہو رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا، 'آج ہمارے نوجوان اصل ہندوستانی مواد تیار کر رہے ہیں جو ہماری ثقافت کا عکاس ہے۔ وہ پوری دنیا میں دیکھے جا رہے ہیں۔ آج اینیمیشن کا شعبہ ایک صنعت کی شکل اختیار کر چکا ہے جو دوسری صنعتوں کو تقویت دے رہا ہے۔ ورچوئل رئیلٹی سیاحت آج کل مشہور ہو رہی ہے۔ اینیمیشن کا عالمی دن 28 اکتوبر کو منایا جائے گا۔ ہمیں ہندوستان کو عالمی اینیمیشن پاور ہاؤس بنانے کا عزم کرنا چاہیے۔
ڈیجیٹل فراڈ سے بچنے کی جانکاری دی:
وزیر اعظم مودی نے ڈیجیٹل گرفتاری فراڈ کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے کہا، 'ڈیجیٹل گرفتاری کے فراڈ کے تحت کال کرنے والے پولیس، سی بی آئی، آر بی آئی یا نارکوٹکس آفیسر ہونے کا بہانہ کرتے ہیں۔ وہ بڑے اعتماد سے بات کرتے ہیں۔ لوگوں نے مجھ سے من کی بات میں اس بارے میں بات کرنے کو کہا۔
آپ کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے۔ پہلے مرحلے میں دھوکہ باز آپ کی ذاتی معلومات لے لیتے ہیں۔ وہ آپ کی تمام ذاتی معلومات اکٹھا کرتے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں خوف کا ماحول بنایا جاتا ہے۔ وہ آپ کو اتنا ڈرا دیں گے کہ آپ سوچ بھی نہیں پائیں گے۔ تیسرے مرحلے میں وقت کا دباؤ پیدا ہوتا ہے۔ ہر طبقے اور ہر عمر کے لوگ ڈیجیٹل گرفتاری کا شکار ہیں۔