نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی پیر کو انتخابی مہم چلانے اتر پردیش کے رائے بریلی پہنچے۔ جہاں انہوں نے جلسے سے خطاب کیا اور پرجوش تقریر کی۔ اس دوران، سنجیدہ لہجے کے درمیان، کچھ ہلکے لمحات دیکھے گئے جب ہجوم نے راہول گاندھی کو ان کی ازدواجی حیثیت کے بارے میں چھیڑا اور ان سے پوچھا کہ وہ کب شادی کرنے جا رہے ہیں۔
راہل گاندھی سے جب پوچھا گیا کہ وہ کب شادی کر رہے ہیں تو انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، 'یہ جلد ہی کرنا پڑے گا۔' اس دوران راہول گاندھی کی بہن اور کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا بھی موجود تھیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 3 مئی کو کانگریس نے راہل گاندھی کو رائے بریلی اور کے ایل شرما کو امیٹھی سے اپنا امیدوار قرار دیا تھا۔
رائے بریلی، گاندھی خاندان کا گڑھ
رائے بریلی کو کانگریس کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ رائے بریلی کی کمان راہل گاندھی کو سونپنے سے پہلے سونیا گاندھی یہاں سے ایم پی تھیں۔ سونیا گاندھی سے پہلے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی بھی رائے بریلی سے تین بار جیت چکی تھیں۔ اس حلقے نے اندرا کے شوہر اور کانگریس لیڈر فیروز گاندھی کو 1952 اور 1957 میں دو بار رکن پارلیمنٹ منتخب کیا تھا۔
راہل گاندھی رائے بریلی سے الیکشن کیوں لڑ رہے ہیں؟
رائے بریلی کے مہاراج گنج میں ایک جذباتی تقریر میں راہل گاندھی نے کہا، 'ہمارا رائے بریلی سے 100 سال پرانا رشتہ ہے۔ کچھ دن پہلے جب میں اپنی ماں کے پاس بیٹھا تھا تو میں نے ان سے کہا کہ میری دو مائیں ہیں سونیا جی اور اندرا جی۔ میری ماں کو یہ بات پسند نہیں آئی لیکن میں نے اسے سمجھایا کہ ماں ہی بچے کی رہنمائی کرتی ہے اور اس کی حفاظت بھی کرتی ہے۔ میری ماں اور اندرا جی دونوں نے میرے لیے یہ کیا۔ یہ میری دونوں ماؤں کے کام کی جگہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں رائے بریلی سے الیکشن لڑنے آیا ہوں۔
کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا وعدہ
راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ ہندوستانی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ بی جے پی آر ایس ایس کے لوگ ہمارے آئین کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے رہنماؤں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو وہ آئین کو تبدیل کریں گے۔ کسانوں کے بارے میں کانگریس ایم پی نے کہا، '...میں وعدہ کرتا ہوں کہ اگر انڈیا الائنس مرکز میں اقتدار میں آتا ہے تو میرا پہلا کام غریب کسانوں کے قرض معاف کرنا ہوگا۔'
آپ کو بتا دیں کہ رائے بریلی میں پانچویں مرحلے کی ووٹنگ 20 مئی کو ہونے والی ہے۔ کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں 5,34,918 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ ان کے قریبی حریف دنیش پرتاپ سنگھ کو 3,67,740 ووٹ ملے تھے۔