بھونیشور:وقف ترمیمی بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) نے پیر کو بھونیشور میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کی شکایات اور تجویزات کو سنا۔
جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا کہ پہلی ششماہی کے دوران، جے پی سی نے اڈیشہ حکومت، ریاستی اقلیتی کمیشن، ریاستی وقف بورڈ، سینئر وکلاء، سماجی کارکنوں اور ریاست کے دیگر مختلف اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔
پال نے میڈیا کو بتایا کہ، "اسٹیک ہولڈرز نے مجوزہ وقف ترمیمی بل 2024 پر اپنے خیالات اور آراء پیش کی ہیں۔ ہماری مشترکہ پارلیمانی کمیٹی آراء کا جائزہ لے گی اور اپنی رپورٹ میں اسے شامل کرے گی"۔
جے پی سی چیئرمین نے کہا کہ یہ جے پی سی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اوڈیشہ کے اسٹیک ہولڈرز کو سنیں اور وہ ایسا کر رہی ہے۔ اجلاس میں اپوزیشن ارکان کی عدم موجودگی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ، چاہے کوئی شامل ہوا یا نہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس کے آخری دن تک لوک سبھا اسپیکر کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
جے پی سی کے حزب اختلاف کے ارکان نے اس دورے کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انھوں نے یہ الزام لگایا کہ جے پی سی چیئرپرمین من مانی انداز میں کام کر رہے ہیں۔
جے پی سی کے ایک رکن دلیپ سائکیا نے کہا کہ اس سال اگست میں جے پی سی کی تشکیل کے بعد سے، پینل نے صرف نئی دہلی میں 25 رسمی ترتیبات میں 100 گھنٹے سے زیادہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم نے مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول وقف بورڈ، اقلیتی کمیشن اور مسلم اداروں/تنظیموں سے آراء اور تجاویز لی ہیں۔"