نئی دہلی:پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ دونوں ایوانوں کی کارروائی آئے روز ملتوی کی جا رہی ہے۔ اس دوران اپوزیشن پارٹی راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر کے خلاف کھڑی ہے۔ اپوزیشن پارٹی جگدیپ دھنکھر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے کر آئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے یہ تحریک عدم اعتماد ایوان بالا کے سیکرٹری جنرل کو جمع کرائی ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا 'X' پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ ہندوستانی اتحاد باضابطہ طور پر راجیہ سبھا کے چیئرمین کے متعصبانہ رویہ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ جانکاری کے مطابق، یہ تجویز راجیہ سبھا کے جنرل سکریٹری کو تقریباً 1:37 بجے پیش کی گئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اپوزیشن جماعتوں کے تقریباً 60 ایم پیز نے اس تجویز پر دستخط کیے ہیں۔ ساتھ ہی اس تجویز پر سونیا گاندھی سمیت کسی بھی پارٹی لیڈر کے دستخط نہیں ہیں۔
کانگریس کے بارے میں بات کرتے ہوئے جے رام رمیش کے علاوہ پرمود تیواری اور ٹی ایم سی کے ندیم الحق اور ساگاریکا گھوش نے یہ تجویز پیش کی۔ چیئرمین پر الزام لگاتے ہوئے کہا گیا کہ وہ ہمیں بولنے نہیں دیتے۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساگاریکا گھوش نے کہا کہ ٹی ایم سی نے راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا ہے۔ اپنے آئینی حقوق کے تحفظ، آئینی پارلیمانی جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہم نے تحریک عدم اعتماد دی ہے۔ ہم نے یہ اس لیے دیا ہے کیونکہ مودی حکومت پارلیمنٹ کو مار رہی ہے۔ اپوزیشن کو عوام کے مسائل اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔