اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

بابا صدیقی قتل کیس: ممبئی کرائم برانچ نے مزید پانچ ملزمان کو گرفتار کیا، اب تک 9 گرفتاریاں

ممبئی کرائم برانچ نے بابا صدیقی قتل کیس میں مزید پانچ ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ اب تک 9 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

بابا صدیقی قتل کیس
بابا صدیقی قتل کیس (ٰIANS)

By IANS

Published : Oct 18, 2024, 10:38 PM IST

ممبئی: ممبئی کرائم برانچ نے جمعہ کو این سی پی لیڈر بابا صدیقی قتل کیس میں مزید پانچ ملزمین کو گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق یہ گرفتاریاں نئی ​​ممبئی کے پنویل اور رائے گڑھ ضلع کے کرجت سے کی گئیں۔ اس کے ساتھ ہی بابا صدیقی قتل کیس میں اب تک 9 ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ان تمام ملزمین کا تعلق لارنس بشنوئی گینگ سے ہے۔ ان تمام پر بابا صدیقی قتل کیس میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ این سی پی کے سینئر لیڈر بابا صدیقی کو 12 اکتوبر کی دیر شام ممبئی کے باندرہ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے آفس کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ دوسری جانب بالی ووڈ کے دبنگ خان یعنی سلمان خان کو دھمکی آمیز پیغام موصول ہونے کے بعد باندرہ میں واقع ان کے گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔

ہائی ٹیک ہتھیاروں کے ساتھ تقریباً 30 پولیس اہلکار گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر تعینات کیے گئے ہیں۔ پولیس اہلکار AK-47 جیسے ہتھیاروں کے ساتھ گلیکسی اپارٹمنٹ کے ارد گرد موجود ہیں۔ جمعہ کو ممبئی ٹریفک پولیس کو بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے نام دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا۔ جس میں اداکار سلمان خان سے 5 کروڑ روپے کا تاوان مانگا گیا ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس کے واٹس ایپ نمبر پر بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا کہ اسے ہلکے میں نہ لیں۔ اگر سلمان خان زندہ رہنا چاہتے ہیں اور لارنس بشنوئی سے دشمنی ختم کرنا چاہتے ہیں تو انہیں 5 کروڑ روپے ادا کرنے ہوں گے۔

پیغام میں مزید خبردار کیا گیا کہ اگر رقم نہ دی گئی تو سلمان خان کی حالت بابا صدیقی سے بھی بدتر ہو جائے گی۔ اس سے قبل جمعرات کو نئی ممبئی کی پنویل پولیس نے شوٹر سکھا کو پانی پت، ہریانہ سے گرفتار کیا تھا۔ سکھا اس سے پہلے سلمان خان کے پنویل فارم ہاؤس کی ریکی کرنے والے اور فائرنگ کرنے والے ملزموں کے ساتھ شامل تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں نوی ممبئی لایا گیا ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details