نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اتوار کے روز جائیدادوں پر وقف بورڈ کے حقوق کو کم کرنے کے لئے ایک بل لانے کے مرکز کے منصوبے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ایم آئی ایم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اویسی کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے، جس میں انہوں نے مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
اس میں اویسی نے کہا کہ جب پارلیمنٹ کا اجلاس ہو رہا ہے تو مرکزی حکومت پارلیمانی بالادستی اور مراعات کے خلاف کام کر رہی ہے اور میڈیا کو مطلع کر رہی ہے، لیکن پارلیمنٹ کو نہیں بتا رہی ہے۔ میں کہہ سکتا ہوں کہ اس مجوزہ ترمیم کے بارے میں میڈیا میں جو کچھ بھی لکھا گیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت وقف بورڈ کی خود مختاری چھیننا چاہتی ہے اور اس میں مداخلت کرنا چاہتی ہے۔ یہ بذات خود مذہبی آزادی کے خلاف ہے۔
بی جے پی وقف املاک کے خلاف رہی ہے:
اویسی نے کہا کہ، “دوسری بات یہ ہے کہ بی جے پی شروع سے ہی ان بورڈوں اور وقف املاک کے خلاف رہی ہے اور یہ ان کا ہندوتوا ایجنڈا ہے۔ اب اگر آپ وقف بورڈ کے قیام اور ڈھانچے میں ترمیم کریں گے تو وہاں انتظامی افراتفری پیدا ہو جائے گی، اس کی خودمختاری ختم ہو جائے گی۔ وقف بورڈ ختم ہوجائے گا اور اگر وقف بورڈ پر حکومت کا کنٹرول بڑھتا ہے تو وقف کی آزادی متاثر ہوگی۔