ممبئی: بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں نے بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے کا گھیراؤ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ویرار کے نالاسوپارہ میں ایک ہوٹل میں رقم تقسیم کی۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر و کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے معاملے میں پی ایم مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے لکھا، مودی جی، یہ پانچ کروڑ کس کے سیف سے نکلا ہے؟ عوام کا پیسہ لوٹ کر آپ کو ٹیمپو میں کس نے بھیجا؟
عوام ووٹ سے جواب دیں گے:
دوسری جانب، کانگریس کے قومی صدر نے ملیکارجن کھرگے نے پی ایم مودی پر مہاراشٹر کو کمزور کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کھرگے نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ، مودی مہاراشٹر کو "منی پاور" اور "مسل پاور" سے "محفوظ" بنانا چاہتے ہیں! انھوں نے مزید کہا کہ، ایک طرف ریاست کے سابق وزیر داخلہ پر جان لیوا حملہ ہوا، تو دوسری طرف بی جے پی کا ایک سینئر لیڈر 5 کروڑ نقدی کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا! کھرگے نے لکھا، یہ مہاراشٹر کا نظریہ نہیں ہے، کل عوام ووٹ دے کر اس کا جواب دیں گے!
ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس دوران بہوجن وکاس اگھاڑی لیڈر ہتیندر ٹھاکر نے سنگین الزام لگایا کہ بی جے پی کے قومی سکریٹری ونود تاوڑے پیسے تقسیم کر رہے ہیں۔ ہتیندر ٹھاکر کے اس سنگین الزام کے بعد سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے اور اپوزیشن کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔
پیسے بانٹتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے:
مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ، "آخر کار بدعنوانی کا اسکینڈل بے نقاب ہو گیا، ویرار کے ایک ہوٹل میں پیسے بانٹتے ہوئے ونود تاوڑے کے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، الیکشن کمیشن کو ان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔