ممبئی: ممبئی میں ایک پریس کانفرنس میں راہل گاندھی نے کہا کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کچھ ارب پتیوں اور غریبوں کے نظریے کے درمیان لڑائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاکسکان، ایئربس جیسے 7 لاکھ کروڑ روپے کے میگا پراجیکٹس کو گجرات منتقل کیا گیا، جس کی وجہ سے مہاراشٹر کے نوجوانوں کی ملازمتیں ختم ہو گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہماری حکومت آئی تو ہم ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو ختم کر دیں گے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات نظریات کی جنگ ہے، کچھ ارب پتیوں اور غریبوں کے درمیان۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے کہا کہ مہاراشٹر کا انتخاب نظریات کا انتخاب ہے اور ایک دو ارب پتیوں اور غریبوں کے درمیان انتخاب ہے۔ ارب پتی چاہتے ہیں کہ ممبئی کی زمین ان کے ہاتھ میں چلی جائے۔ ایک اندازے کے مطابق ایک ارب پتی کو ایک لاکھ کروڑ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سوچ یہ ہے کہ مہاراشٹر کے کسانوں، غریبوں، بے روزگاروں اور نوجوانوں کو مدد کی ضرورت ہے۔ ہم ہر خاتون کے بینک اکاؤنٹ میں 3000 روپے مفت جمع کرائیں گے، خواتین اور کسانوں کے لیے بس سفر ہوگا، 3 لاکھ روپے تک کے قرضے معاف کیے جائیں گے، سویابین کے لیے 7000 روپے فی کوئنٹل، ذات پات کی مردم شماری جو ہم تلنگانہ میں کر رہے ہیں، کرناٹک جی ہاں، ہم اسے مہاراشٹر میں بھی کرائیں گے۔