اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

57 سالوں میں دوسری بار بنارس سے سب سے کم امیدوار، پی ایم مودی کو کس کا چیلنج؟ - Varanasi Lok Sabha Seat

وزیراعظم مودی کے انتخابی میدان میں ہونے کی وجہ سے وارانسی لوک سبھا سیٹ کو ملک کی سب سے ہاٹ سیٹوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔ اس سیٹ پر کل 41 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے لیکن جانچ پڑتال کے بعد 33 امیدواروں کے کاغذات مسترد کر دیے گئے۔

وزیراعظم مودی بنارس سے پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہوئے
وزیراعظم مودی بنارس سے پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہوئے (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 22, 2024, 8:53 PM IST

وارانسی: وارانسی سے رکن پارلیمنٹ وزیر اعظم نریندر مودی لگاتار تیسری بار بنارس سیٹ سے لوک سبھا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس سیٹ پر کل 41 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے لیکن جانچ پڑتال کے بعد صرف سات امیدواروں کے کاغذات کو ہی انتخاب لڑنے کے لیے قبول کیا گیا۔ 1967 سے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں یہ دوسری بار ہے جب بنارس لوک سبھا سیٹ سے صرف 7 امیدوار ا ن تخابی میدان میں ہیں۔

لوک سبھا انتخابات 2024 میں الیکشن لڑنے کے لیے 41 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے لیکن جانچ پڑتال کے بعد 33 امیدواروں کے کاغذات مسترد کر دیے گئے۔ وہیں راشٹریہ سماج وادی جنکرانتی پارٹی کے پارس ناتھ کیشری نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا تھا۔ ایسے میں اس بار وزیر اعظم نریندر مودی سمیت صرف 7 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ ان تمام امیدواروں کی قسمت یکم مئی کو ای وی ایم میں قید ہو جائے گی۔

کانگریس امیدوار اجے رائے بنارس سے پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہوئے (ای ٹی وی بھارت)

وارانسی لوک سبھا سیٹ سے کل 7 امیدوار ہیں: اس بار وزیر اعظم نریندر مودی، بھارتیہ جنتا پارٹی (کمل کا پھول)، اجے رائے، کانگریس (ہاتھ کا پنجہ)، اطہر جمال لاری، بہوجن سماج پارٹی (ہاتھی)، گگن پرکاش یادو، اپنا دل کیمرہ واڑی، (لفافہ)،کولی شیٹی شیوکمار، یوگ تلسی پارٹی (روڈ رولر)، سنجے کمار تیواری، آزاد (بانسری) اور دنیش کمار یادو، آزاد (ڈمبل) کے انتخابی نشان کے ساتھ میدان میں ہیں۔ یہ دوسرا موقع ہے جب اس نشست پر سب سے کم امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔

1967 سے 2019 تک الیکشن لڑنے والے امیدواروں کی تعداد:اگر وارانسی لوک سبھا سیٹ کے اعدادوشمار کی بات کریں تو یہاں سے 1967 میں 05 امیدوار، 1971 میں 14 امیدوار، 1977 میں 11 امیدوار، 1980 میں 22 امیدوار، 1984 میں 19 امیدوار، 1989 میں 18 امیدوار، 1991 میں 24 امیدوار، 1996 میں 47 امیدوار، 1998 میں 13 امیدوار، 1999 میں 12 امیدوار، 2004 میں 18 امیدوار، 2009 میں 15 امیدوار، 2014 میں 42 اور 2019 میں 26 امیدوار میدان میں تھے۔

سال 2014 میں کل 42 لوگوں نے الیکشن لڑا تھا: 2014 میں وارانسی سے کل 42 امیدواروں نے الیکشن لڑا تھا۔ ایک امیدوار کے علاوہ تمام امیدوار کی ضمانت ضبط ہو گئی تھی۔ اس انتخابات میں نریندر مودی کو کل 5,81,022 ووٹ ملے، جب کہ دوسرے نمبر پر اروند کیجریوال کو 2,09,238 ووٹ ملے تھے۔ وہیں کانگریس امیدوار اجے رائے 75,614 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ وہ اپنی ضمانت بھی نہیں بچا سکا، یہی حال سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی کے امیدواروں کے ساتھ ہوا۔

بہوجن سماج پارٹی سے اطہر جمال لاری بنارس سے پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہوئے (ای ٹی وی بھارت)

2014 کے لوک سبھا انتخابات میں 16 امیدوار ایسے تھے جنہیں صرف 1.5 ہزار ووٹ ملے، جب کہ 10 امیدوار صرف 3 ہندسوں تک محدود تھے۔ 4 امیدوار کو ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔ 2019 کے انتخابات میں بھی ایسی ہی صورتحال دیکھی گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 4.75 لاکھ ووٹوں کے فرق سے الیکشن جیتا تھا۔

2019 کے لوک سبھا الیکشن میں وزیر اعظم مودی کو اس سیٹ سے 6,74,664 (63.86%) ووٹ پڑے، ایس پی کی شالنی یادو کو 1,95,159 (18.47%) ووٹ ملے جبکہ کانگریس کے اجے رائے کو 1,52,548 (14.44) ووٹ ملے۔ سال 2019 میں پی ایم مودی کے خلاف 25 میں سے 22 امیدوار ایسے تھے جن کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی۔ سال 2019 میں وارانسی سیٹ سے وزیراعظم مودی سمیت کل 26 امیدوار میدان میں تھے۔

یہ بھی پڑھیں

وزیراعظم مودی نے پرچہ نامزدگی کے لیے 14 مئی کی تاریخ صبح 11.40 بجے کا ہی وقت کیوں منتخب کیا؟

پی ایم مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کرنے والے کامیڈین شیام رنگیلا کا پرچہ نامزدگی مسترد

نہرو سے مودی تک، کس وزیراعظم نے کس پارلیمانی سیٹ سے الیکشن لڑا؟

14 میں سے 9 وزیراعظم اترپردیش کی لوک سبھا سیٹوں سے منتخب

ABOUT THE AUTHOR

...view details