حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کا چوتھے مرحلے میں نو ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے ( سرینگر جموں و کشمیر) کے 96 پارلیمانی حلقوں میں 13 مئی بروز پیر کو ووٹنگ ہونے والی ہے۔
لوک سبھا انتخابات 2024 کا چوتھا مرحلہ (ای ٹی وی بھارت گرافکس) اس مرحلے میں تیلگو ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کی تمام سیٹوں پر پولنگ ہو رہی ہے۔ چوتھے مرحلے میں کل 1717 امیدوار میدان میں ہیں جن میں درج ذیل بڑے سیاسی رہنما بھی شامل ہیں:
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو (قنوج، یوپی)
اکھلیش یادو قنوج پارلیمانی حلقہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں، جس میں پانچ اسمبلی سیٹیں ہیں۔ بھارت کے پرفیوم کیپیٹل کے نام سے مشہور قنوج میں 2024 کی لڑائی اس وقت تیز ہو گئی ہے جب اکھلیش یادو نے آخری وقت میں اپنے بھتیجے تیج پرتاپ یادو کی جگہ اپنا پرچہ نامزدگی داخل کردیا۔
یہ سیٹ 1998 سے ایس پی کے قبضے میں رہی ہے۔ تاہم، 2019 میں، اس میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی جب بی جے پی وہاں سے جیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ بی جے پی امیدوار سبرت پاٹھک نے اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو کو تقریباً 12,000 ووٹوں کے کم فرق سے شکست دی۔ اس سے قبل 2014 کے انتخابات میں ڈمپل یادو نے قنوج سیٹ پر 489,164 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی، اس کے بعد سبرت پاٹھک نے 469,257 ووٹ حاصل کیے تھے۔
چوتھے مرحلے کے اہم امیدوار (ای ٹی وی بھارت گرافکس) کانگریس بنگال کے سربراہ ادھیر رنجن چودھری (بہرام پور، مغربی بنگال)
بہرام پور لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کے موجودہ ایم پی ادھیر رنجن چودھری 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے میں ٹی ایم سی امیدوار اور ورلڈ کپ جیتنے والے کرکٹر یوسف پٹھان اور بی جے پی کے نرمل چندر ساہا سے مقابلہ کریں گے۔ یہ سیٹ سات اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے۔
بہرام پور میں 1999 سے چودھری کا دبدبہ رہا ہے تاہم، ان کی جیت کا مارجن 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں 3,56,277 سے گھٹ کر 2019 میں صرف 79,694 رہ گیا ہے۔ اس مقابلہ کو بھی گہری نظر سے دیکھا جائے گا کیونکہ چودھری کو حکمراں ٹی ایم سی سے کافی ناراضگی کا سامنا ہے۔ ٹی ایم سی کے جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے ریاست میں کانگریس-ٹی ایم سی سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کو پٹری سے اتارنے کے لئے صرف اور صرف انہی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
چوتھے مرحلے کے اہم امیدوار (ای ٹی وی بھارت گرافکس) ترنمول کانگریس لیڈر مہوا موئترا (کرشن نگر، مغربی بنگال)
سات اسمبلی حلقوں پر مشتمل کرشن نگر 2014 سے ٹی ایم سی کا گڑھ رہا ہے۔ 2019 میں ٹی ایم سی کی مہوا موئترا نے 614,872 ووٹوں کے ساتھ یہ سیٹ جیتی تھیں، جب کہ بی جے پی کے کلیان چوبے نے 551,654 ووٹ حاصل کیے تھے اور سی پی آئی (ایم) کے ڈاکٹر شانتنو جھا کو 120,222 ووٹ ملا تھا۔ اس سیٹ سے ترنمول امیدوار تاپس پال نے 2014 کے انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کی تھی۔
اس بار موئترا کا مقابلہ بی جے پی کی نئی آنے والی امیدوار امریتا رائے سے ہے۔ یہ مقابلہ بھی دیکھنا دلچسپ ہوگا، کیونکہ فائربرانڈ لیڈر موئترا کو گزشتہ سال کے اواخر میں کیش فار انکوائری کے الزامات کی وجہ سے لوک سبھا سے نکال دیا گیا تھا۔
لوک سبھا انتخابات 2024 کا چوتھے مرحلے میں مسلم امیدوار (ای ٹی وی بھارت گرافکس) اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی (حیدرآباد، تلنگانہ)
حیدرآباد ایم آئی ایم کا گڑھ ہے جہاں سے اسدالدین اویسی 2004 سے جیت رہے ہیں، اس سے قبل ان کے والد سلطان صلاح الدین اویسی نے 1984 سے اس پر اپنا دبدبہ بنائے رکھا ہوا تھا۔ اس بار اویسی کا مقابلہ بی جے پی کی کمپیلا مادھوی لتھا سے ہے۔ جو اپنے متنازعہ بیان کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ بی آر ایس لیڈر کے ٹی راما راؤ نے حال ہی میں مادھوی لتھا کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ’’خود کا مذاق اڑا رہی ہیں‘‘۔
حیدرآباد لوک سبھا سیٹ میں بہادر پورہ، چندرائن گٹہ، یاقوت پورہ، ملک پیٹ، گوشہ محل، چارمینار اور کاروان اسمبلی حلقے شامل ہیں۔ گوشا محل کو چھوڑ کر جہاں بی جے پی کے ٹی راجہ سنگھ ایم ایل اے ہیں، باقی تمام سیٹوں پر ایم آئی ایم کا قبضہ ہے۔
چوتھے مرحلے میں غریب ترین امیدوار (ای ٹی وی بھارت گرافکس) وائی ایس شرمیلا (کڑپہ، آندھرا پردیش)
کڑپہ لوک سبھا حلقہ خاندان کے ہی دو افراد کے درمیان انتخابی مقابلے کے لیے تیار ہے۔کانگریس آندھرا کی سربراہ وائی ایس شرمیلا ریڈی، جو غیر منقسم آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی بیٹی ہیں، اپنے کزن وائی ایس اویناش ریڈی کے خلاف لڑ رہی ہیں۔ آندھرا پردیش میں 13 مئی کو ہونے والے 25 لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ اسمبلی انتخابات بھی ہوں گے۔
پلیوینڈولہ اسمبلی حلقہ جو کڑپا لوک سبھا سیٹ میں آتا ہے، موجودہ وزیر اعلیٰ اور حکمراں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی جیت کی ہیٹ ٹرک کے لیے کوشاں ہیں، لیکن اس جیت کے راستے میں ان کی بہن وائی ایس شرمیلا کے علاوہ کسی اور نے رکاوٹ نہیں ڈالی۔
امیرترین امیدوار (ای ٹی وی بھارت گرافکس) دیگر اہم امیدواروں میں بی جے پی بنگال کے سربراہ دلیپ گھوش، جو بردوان-درگاپور سے انتخاب لڑ رہے ہیں، ٹی ایم سی لیڈر شتروگھن سنہا (آسنسول)، مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ (بیگوسرائے) اور مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر ارجن منڈا (کھنٹی) شامل ہیں۔
چوتھے مرحلے میں ہونے والے لوک سبھا حلقوں کی مکمل فہرست
- آندھرا پردیش کی کل 25 لوک سبھا سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔
- تلنگانہ کی کل 17 لوک سبھا سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔
- بہار کی کل 40 لوک سبھا سیٹوں میں سے پانچ سیٹیں (دربھنگا، اجیار پور، سمستی پور، بیگوسرائے، مونگیر) انتخابات ہوں گے۔
- جھارکھنڈ کی کل 14 لوک سبھا سیٹوں میں سے چار سیٹیں (سنگھ بھوم، کھنٹی، لوہردگا، پالامو) میں انتخابات ہوں گے۔
- مدھیہ پردیش کی کل 29 لوک سبھا سیٹوں میں سے آٹھ سیٹیں (دیواس، اجین، مندسور، رتلام، دھار، اندور، کھرگون، کھنڈوا) میں انتخابات ہوں گے۔
- مہاراشٹرا کی کل 48 لوک سبھا سیٹوں میں سے 11 سیٹیں (نندربار، جلگاؤں، راور، جالنا، اورنگ آباد، ماول، پونے، شرور، احمد نگر، شرڈی، بیڈ) میں انتخابات ہوں گے۔
- اڈیشہ کی کل 21 لوک سبھا سیٹوں میں سے چار حلقے (نبرنگ پور، برہم پور، کوراپٹ، کالاہندی) میں انتخابات ہوں گے۔
- اتر پردیش کی کل 80 لوک سبھا سیٹوں میں سے 13 سیٹیں (شاہجہاں پور، کھیری، دھوراہ، سیتا پور، ہردوئی، مصریخ، اناؤ، فرخ آباد، اٹاوہ، قنوج، کانپور، اکبر پور، بہرائچ) میں انتخابات ہوں گے۔
- مغربی بنگال کی کل 42 لوک سبھا سیٹوں میں سے آٹھ سیٹیں (بہرام پور، کرشنا نگر، راناگھاٹ، بردھمان پوربا، بردوان-درگاپور، آسنسول، بولپور، بیربھوم) میں انتخابات ہوں گے۔
- جموں و کشمیر کی کل پانچ لوک سبھا سیٹوں میں سے ایک سیٹ (سری نگر) میں انتخابات ہوں گے۔
لوک سبھا الیکشن 2024 کا شیڈول
لوک سبھا انتخابات 2024 سات مرحلوں پر مشتمل ہے، جس کے تین مراحل پہلے ہی ختم ہو چکے ہیں۔
- 19 اپریل ہون والے پہلے مرحلے میں کل 66.14 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔
- 26 اپریل کو ہونے والے دوسرے مرحلے میں کل 66.71 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔
- جبکہ 7 مئی کو ہونے ولاے تیسرے مرحلے میں کل 65.68 فیصد پولنگ درج کی گئی۔
- چوتھا مرحلہ: 13 مئی
- پانچواں مرحلہ: 20 مئی
- چھٹا مرحلہ: 25 مئی
- ساتواں مرحلہ: یکم جون
لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔
چوتھے مرحلے میں غریب ترین امیدوار (ای ٹی وی بھارت گرافکس)