جے پور: الیکشن کمیشن آف انڈیا آج لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرےگا۔ الیکشن کی تاریخوں کے اعلان کے بعد پورے ملک میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ ہو جائے گا۔ ضابطہ اخلاق کیا ہے؟
- ضابطہ اخلاق کیا ہے؟
الیکشن کمیشن کی جانب سے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کے لیے کچھ اصول بنائے جاتے ہیں جن پر انتخابات میں حصہ لینے والے ہر امیدوار اور ہر پارٹی کو عمل کرنا ہوتا ہے۔ ان قوانین کو ضابطہ اخلاق کہا جاتا ہے۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے دوران تمام پارٹیوں، لیڈروں اور حکومتوں کو ان اصولوں پر عمل کرنا ہوتا ہے۔
- یہ کب نافذ ہوتا ہے؟
انتخابی تاریخوں کے اعلان کے فوراً بعد انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو جاتا ہے۔ انتخابی عمل مکمل ہونے تک ضابطہ اخلاق نافذ رہے گا۔
- کیا کسی سرکاری ملازم کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے؟
یہ کام بھی ضابطہ اخلاق میں نہیں ہو سکتا۔ اگر کسی ملازم کا تبادلہ بہت ضروری ہے تو الیکشن کمیشن سے اجازت لینی ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی اجازت کے بعد ہی ملازم کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔
- ضابطہ اخلاق کے تحت کس قسم کی تشہیر کی جا سکتی ہے؟
امیدوار یا کوئی رہنما اپنی انتخابی مہم کے دوران ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوسکتے ہیں جس سے باہمی نفرت پیدا ہو۔ ایسا کوئی کام نہیں کیا جا سکتا ہے جس سے مختلف ذاتوں اور برادریوں میں نفرت پھیلے۔ وہ کسی بھی زبان کی توہین نہیں کر سکتا اور نہ ہی دوسری پارٹیوں پر جھوٹے الزامات لگا سکتا ہے۔
- یہ کہاں لاگو ہوتا ہے؟
اگر لوک سبھا انتخابات ہوتے ہیں تو ظاہر ہے پورے ملک میں ضابطہ اخلاق نافذ ہو جائے گا۔ اگر اسمبلی انتخابات ہوتے ہیں تو متعلقہ ریاست میں ضابطہ اخلاق لاگو ہوتا ہے۔ ضمنی انتخابات کے دوران، یہ صرف متعلقہ علاقے میں لاگو ہوتا ہے نہ کہ پوری ریاست میں۔
- ضابطہ اخلاق کس قانون کے تحت بنایا گیا؟
یہ کسی قانون کے تحت نہیں بنایا گیا ہے۔ یہ تمام سیاسی جماعتوں کی رضامندی سے بنایا گیا ہے۔
- سب سے پہلے ضابطہ اخلاق کہاں نافذ ہوا؟