غازی پور، لکھنؤ:مختار انصاری کی پیدائش 3 جون 1963 اتر پردیش غازی پور ضلع کے محمدآباد میں ہوئی۔ والد کا نام سبحان اللہ اور والدہ کا نام بیگم رابعہ تھا۔ مختار انصاری کا کنبہ سیاسی و سماجی طور پر ایک باوقار خاندان رہا ہے۔ مختار کے دادا کا نام مختار تھا، وہ مجاہد آزادی تھے۔ انہوں نے انگریزوں کے دور میں 17 برس سے زائد جیل میں قید و بند کی زندگی گزاری وہ آزادی کے متوالے تھے۔ آزادی سے قبل کانگریس پارٹی کے 1926/27 میں قومی صدر تھے۔ اس کے علاوہ وہ مہاتما گاندھی کے قریب تھے۔ گاندھی جی خود ان کے دادا کی بہت عزت کرتے تھے۔ مختار انصاری کے نانا بریگیڈیئر محمد عثمان فوج میں بریگیڈیئر تھے۔ انہیں ان کی بہادری پر مہاویر چکر اعزاز سے نوازا گیا۔ انہوں نے 1947 میں نوشہر کی جنگ لڑی۔ اسی جنگ میں وہ شہید ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:
مختار انصاری کا انتقال، جانیے لیڈر سے مافیا کیسے بن گئے ایک شریف خاندان کے لاڈلے - Mukhtar Ansari Passes Away
سابق نائب صدر جمہوریہ ہند سے رشتہ داری
مختار انصاری کے والد بھی بے داغ شبیہ کے مالک تھے۔ مختار انصاری کے والد سبحان اللہ انصاری بھی بے داغ شبیہ کے مالک تھے۔ وہ کمیونسٹ پارٹی میں تھے اور 1971 میں بلدیاتی انتخابات میں بلا مقابلہ کامیاب ہوئے تھے۔ مختار انصاری کو بچپن میں کرکٹ کا شوق تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ بھارت کے سابق نائب صدر حامد انصاری، مختار انصاری کے رشتے میں چچا ہیں۔ مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری شاٹ گن شوٹنگ کے بین الاقوامی کھلاڑی ہیں اور قومی سطح پر گولڈ میڈل بھی جیت چکے ہیں۔ عباس انصاری نے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں بھی جیت حاصل کی ہے۔ لیکن وہ منی لانڈرنگ و دیگر کیسز میں جیل میں ہیں۔
جرائم اور سیاست کا راستہ
سیاست میں آنے کے بعد مختار انصاری اپنے کنبہ کی وراثت کو آگے نہیں بڑھا سکے۔ بلکہ جرائم اور سیاست کا راستہ اختیار کیا۔ مختار انصاری پہلی بار 1996 میں الیکشن جیت کر اسمبلی پہنچے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے 2002، 2007، 2012 اور 2017 میں مسلسل کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے جیل میں رہتے ہوئے پانچ میں سے تین انتخابات جیتے تھے۔ مختار انصاری کے خلاف پہلا مقدمہ 1988 میں درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 2005 میں بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کی گاڑی پر گولیاں چلائی گئیں۔ اس واقعہ میں ایم ایل اے سمیت سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ مختار انصاری کو اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ستمبر 2022 میں پہلی بار جیلر کو دھمکیاں دینے کے جرم میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔ مختار انصاری نے مئو میں فساد بھڑکانے کے معاملہ میں پولیس کے سامنے خودسپردگی کی تھی۔