وائیاڈ: کیرالہ کے وائناڈ ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ کے سانحے میں مرنے والوں کی تعداد 264 تک پہنچ گئی ہے۔ متعلقہ افسران نے جمعرات کو بتایا کہ تقریباً 200 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ کیرالہ میں آئی اس بدترین قدرتی آفت کے تیسرے دن کی صبح 1,200 سے زیادہ ریسکیو اہلکاروں نے اپنا کام شروع کیا۔
وائناڈ ضلع کے چار سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں چورلپارا، ویلاریمالا، منڈوکائل اور پوتھوکالو میں مقامی لوگوں کے علاوہ فوج، بحریہ، فضائیہ، پولیس، فائر فورس کے اہلکاروں کی مدد سے وسیع پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہیں۔
راحت اور بچاؤ کے مقصد سے بنائے جا رہے ایک بیلی برج تکمیل کے قریب ہے، جو چورلمالا اور منڈوکائل کے درمیان زیر آب علاقوں کو جوڑے گا۔ اس سے ریسکیو آپریشن میں تیزی آنے کی امید ہے۔اس کی وجہ سے ریسکیو ٹیم کے ارکان کو مدد ملنے کی امید ہے۔ اب تک موصول ہونے والی جانکاری کے مطابق بدھ کی شام ہونے والی بارش کی وجہ سے پل کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا ہوئی تھی۔ جانکاری کے مطابق 8000 سے زیادہ لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور انہیں تقریباً 82 ریلیف کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ملبے تلے دبی مزید لاشیں نکالنے کے باعث مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنارائی وجین متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ وہ بحالی کے جامع عمل پر تبادلہ خیال کے لیے ایک آل پارٹی اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو گاؤں چورلمالا اور منڈوکائل مکمل طور پر بہہ گئے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا بھی وائناڈ پہنچ رہے ہیں۔
کیرالہ کے وائناڈ میں جہاں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی وہ منظر دل دہلا دینے والا ہے۔ حادثے کے بعد جو ویڈیوز سامنے آئے ہیں وہ رونگٹے کھڑے کر دینے والے ہیں۔ بہت سے لوگ کیچڑ میں پھنس گئے ہیں۔ کئی مکانات ملبے کے ڈھیروں تلے دب گئے ہیں۔ لوگ اپنی جان بچانے کے لیے رو رہے ہیں۔ جائے وقوع پر پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ امدادی کارکنوں کو متاثرین تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ رات خراب موسم کے باعث امدادی آپریشن میں وقتی طور پر رکاوٹ بھی پیدا ہوئی۔ آج صبح دوبارہ مہم شروع کر دی گئی ہے۔