دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے بی جے پی کی واحد پالیسی "دھوکہ" ہے اور جموں و کشمیر کے نوجوان آنے والے انتخابات میں "وزیر اعظم نریندر مودی اور کمپنی" کو باہر کا دروازہ دکھائیں گے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں کھرگے نے کہا کہ مارچ میں جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح حیرت انگیز طور پر 28.2 فیصد تھی۔ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے صرف دھوکہ ہی بی جے پی کی پالیسی ہے!۔ کھرگے نے دعویٰ کیا کہ "بہت سے امتحانی پیپر لیک ہونے، رشوت اور بدعنوانی کی وجہ سے محکموں میں بھرتیوں میں چار سالوں سے تاخیر ہوئی ہے۔ جموں و کشمیر میں 65 فیصد سرکاری عہدے 2019 سے خالی ہیں"۔
انہوں نے کہا کہ جموں اور کشمیر میں 60,000 سے زیادہ سرکاری یومیہ اجرت والے 15 سال سے زیادہ عرصے سے محنت کر رہے ہیں، جو روزانہ 300 روپے کما رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا ہے کہ "ان کی طویل سروس کے باوجود، وہ کنٹریکٹ کی بنیاد پر رہتے ہیں، یہاں تک کہ بجلی، صحت عامہ اور انجینئرنگ جیسے ضروری محکموں میں بھی، جو ملازمت کے بحران کی خطرناک نوعیت کو اجاگر کرتے ہیں"۔