نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو زرعی ماہرین اقتصادیات (آئی سی اے ای) کی 32ویں بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ نیشنل ایگریکلچرل سائنس سینٹر (این اے ایس سی) کیمپس میں 32ویں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایگریکلچرل اکانومسٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہندوستان میں 65 سال بعد اس طرح کی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ آپ سب دنیا کے مختلف ممالک سے یہاں آئے ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ میں ہندوستان کے 12 کروڑ کسانوں، 3 کروڑ سے زیادہ خواتین کسانوں اور ملک کے 3 کروڑ ماہی گیروں کی طرف سے آپ کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج آپ اس ملک میں ہیں جہاں 55 کروڑ جانور رہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے زراعت کے ماہرین اور جانوروں سے محبت کرنے والوں سمیت سبھی کا ہندوستان میں خیرمقدم کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان فوڈ سرپلس ملک بن گیا ہے۔ عالمی خوراک اور غذائی تحفظ کے حل فراہم کرنے کے لیے کام کررہا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ مرکزی بجٹ 2024-25 پائیدار زراعت پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی بار جب یہاں کانفرنس منعقد ہوئی تھی، ہندوستان نے ابھی آزادی حاصل کی تھی اور یہ ملک کی زراعت اور غذائی تحفظ کے لیے ایک مشکل وقت تھا۔ اب ہندوستان فوڈ سرپلس ملک ہے۔ بھارت دنیا میں دودھ، دالوں اور مسالوں کی پیداوار میں پہلے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ ملک غذائی اجناس، پھل، سبزیاں، کپاس، چینی اور چائے پیدا کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب ہندوستان کی غذائی تحفظ دنیا کے لیے تشویش کا باعث تھا۔ اب ہندوستان عالمی غذائی تحفظ اور عالمی غذائی تحفظ کے لیے حل فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ 10 سالوں میں فصلوں کی 1,900 نئی موسمیاتی لچکدار اقسام فراہم کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کیمیکل سے پاک قدرتی کھیتی کو فروغ دے رہا ہے۔ ملک پٹرول میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
غور طلب ہے کہ اس کانفرنس میں تقریباً 70 ممالک کے تقریباً 1000 نمائندوں نے شرکت کی۔ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایگریکلچرل اکانومسٹ کے زیر اہتمام یہ سہ سالہ کانفرنس 2 سے 7 اگست تک منعقد کی جا رہی ہے۔ اس سال کی کانفرنس کا تھیم 'پائیدار زرعی خوراک کے نظام کی طرف منتقلی' ہے۔