حیدرآباد: ملک کی کئی ریاستیں چلچلاتی گرمی سے نبرد آزما ہیں اور کچھ ریاستوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس کو بھی پار کرچکا ہے۔ بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ہفتے کے روز شمال مغرب، بہار، مشرقی علاقوں اور وسطی بھارت کے میدانی علاقوں میں اگلے پانچ دنوں میں شدید گرمی کی پیش گوئی کی ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق وسطی بھارت اور شمال مغربی بھارت کے علاقوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کر جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ ان علاقوں میں شدید گرمی پڑنے والی ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی میں قومی دارالحکومت بھی شامل ہے۔ جہاں اگلے پانچ دنوں میں بعض علاقوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس سے اوپر رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ موسم گرما میں دہلی میں گرمی کی لہر نہیں تھی اور مئی 2023 میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 43.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ لیکن اس سال آنے والے دنوں میں دہلی میں گرمی سال 2023 کا ریکارڈ توڑنے والی ہے۔ غور طلب ہے کہ سال 2022 میں دہلی میں 4 ہیٹ ویو کے دن دیکھے گئے تھے۔
محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ درجہ حرارت پہلے ہی معمول کی سطح سے تجاوز کر گیا ہے اور ہریانہ میں اس سال 4.7 ڈگری سیلسیس بڑھ گیا ہے، جہاں سِرسا میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 47.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جب کہ پڑوسی پنجاب کے لدھیانہ میں یہ 46.3 ڈگری سیلسیس کو عبور کر چکا ہے۔ قومی راجدھانی میں بھی پچھلے کچھ دنوں سے درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، پالم میں جمعہ کو 45.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے تقریباً 4 ڈگری سیلسیس زیادہ ہے، دہلی کے آیا نگر میں 46.2 ڈگری سیلسیس اور نجف گڑھ میں یہ 47.4 ڈگری سیلسیس تک پہنچ چکا ہے۔
ہیٹ ویو کی درجہ بندی کب ہوتی ہے؟
یہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت، شدید ہیٹ ویو کے زمرے میں آ تا ہے، جِس کی درجہ بندی اُس وقت کی جاتی ہے جب درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے۔ خطرناک گرمی کے پیش نظر آئی ایم ڈی نے ان چھ ریاستوں کے لیے 18 سے 22 مئی تک اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ جبکہ راجستھان کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ان علاقوں میں زیادہ تر مقامات پر درجہ حرارت پہلے ہی 43-46 ڈگری سیلسیس سے اوپر ہے۔
ان ریاستوں میں شدید گرمی پڑے گی۔