نئی دہلی:سنبھل کی شاہی جامعمسجد کمیٹی نے سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ آج اس معاملے پر چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں نچلی عدالت کے ذریعہ کسی بھی قسم کا ایکشن لینے پر روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ ہائی کورٹ کے احکامات کے بغیر کسی بھی قسم کا ایکشن نہیں لیا جا سکتا۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ، اسے نچلی عدالت کے احکامات پر کچھ اعتراضات ہیں۔ معاملے کی اگلی سماعت چھ جنوری 2025 کو ہوگی۔
وہیں سپریم کورٹ نے انتظامیہ کو سنبھل میں امن و امان بنائے رکھنے کا حکم دیا ہے۔
کمیٹی نے ایڈووکیٹ فضیل احمد ایوبی کے ذریعے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ایڈووکیٹ ایوبی کے توسط سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ جس جلد بازی میں سروے کی اجازت دی گئی اور ایک دن کے اندر سروے کیا گیا اور اچانک بمشکل چھ گھنٹے کے اندر نوٹس کے ساتھ دو دن بعد دوسرا سروے کرایا گیا، اس نے بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ کشیدگی کو جنم دیا ہے اور ملک کے سیکولر اور جمہوری تانے بانے کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔"