نئی دہلی: ہاتھرس واقعہ کے کلیدی ملزم دیو پرکاش مدھوکر کو جمعہ کی رات دہلی میں گرفتار کر لیا گیا۔ ہاتھرس حادثے کے بعد مدھوکر فرار ہو گیا تھا۔ اس پر ایک لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا۔ آج دیو پرکاش مدھوکر کو ہاتھرس کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
غور طلب ہے کہ یوپی کی ہاتھرس پولیس دہلی کے نجف گڑھ-اتم نگر کے درمیان ایک اسپتال پہنچی تھی۔ دیو پرکاش نے ان کے سامنے سرنڈر کر دیا۔ ہاتھرس پولیس ملزم سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہو کہ 2 جولائی کو اتر پردیش کے ہاتھرس میں سورج پال عرف بھولے بابا کے ستسنگ میں بھگدڑ مچ گئی تھی اس میں 121 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔ اس بھگدڑ کے بعد حادثے کے کلیدی ملزم دیو پرکاش مدھوکر کی تلاش کی جا رہی تھی۔
- وکیل اے پی سنگھ نے کہا ہم نے سرنڈر کرایا
سپریم کورٹ میں بھولے بابا کی نمائندگی کرنے والے وکیل اے پی سنگھ نے کہا ہے کہ دیو پرکاش مدھوکر نے ایس آئی ٹی اور ایس ٹی ایف کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے۔ میں نے وعدہ کیا تھا کہ ہم کسی پیشگی ضمانت کا استعمال نہیں کریں گے۔ کوئی درخواست نہیں دیں گے اور نہ کسی عدالت میں جائیں گے، کیونکہ ہم نے کیا کیا ہے؟ ہمارا جرم کیا ہے؟ ہم نے آپ سے کہا تھا کہ ہم دیو پرکاش مدھوکر کو سرنڈر کرایں گے، اسے پولیس کے پاس لے جائیں گے، تفتیش میں حصہ لیں گے۔ ہم نے اسے ایس آئی ٹی اور اتر پردیش پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ اب مکمل تحقیقات کی جا سکتی ہے۔ اس کی صحت کا خیال رکھا جائے، وہ دل کا مریض ہے۔ اس کے ساتھ کچھ بھی غلط نہیں ہونا چاہئے۔
- دیو پرکاش مدھوکر کون ہے؟
مدھوکر سورج پال عرف بھولے بابا کا کلیدی خادم ہے۔ پروچن سنانے والے بھولے بابا کے وکیل اے پی سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ مدھوکر نے اتر پردیش پولیس اور ایس ٹی ایف کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے۔ ایڈوکیٹ سنگھ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ دیو پرکاش مدھوکر دل کے مریض ہیں جو دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔
- ہاتھرس پولیس کو کیا سرنڈر