اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

مسلم نام سنتے ہی آگ بگولہ ہوئے شرپسند، تیزاب سے جلانے اور مارنے کی دی تھی دھمکی: اسلم خان - ZOMATO MUSLIM DELIVERY BOY

لکھنو کے مولوی گنج کے رہنے والے محمد اسلم خان زوماٹو ڈیلیوری بوائے کا کام کرتے ہیں گزشتہ 19 اگست کو وہ زوماٹو سے ایک آرڈر ڈیلیور کرنے کو لکھنو کے گومتی نگر کے وی بھوتی کھنڈ علاقے میں گئے تھے جہاں پر 4 پر شرپسندوں نے اپنے کمرے میں بند کر کے مسلم ہونے کی بنیاد پر نہ صرف بے رحمی سے پیٹا بلکہ اسلم پر شراب پھینک دیا، تیزاب سے جھلسانے کی دھمکی دی، گولی مارنے کی اور اگ لگانے کی بھی دھمکی دی گئی تھی۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 24, 2024, 4:20 PM IST

Updated : Aug 24, 2024, 6:06 PM IST

Exclusive interview with Aslam Khan zomato delivery boy
Exclusive interview with Aslam Khan zomato delivery boy (Etv bharat)

لکھنو: لکھنو میں زوماٹو کے ایک مسلم ڈیلیوری بوائے کو 19 اگسٹ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسی معاملے میں اسلم کے مطابق ایک سادہ کاغذ لے آیا۔ اس پر لکھا ہوا ہے کہ ہم نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی اور ڈیلیوری سے زیادہ پیسے لیے۔ 294 روپے کی ڈیلیوری کے بجائے اس نے میرے بھائی کے نمبر پر 350 روپے آن لائن ٹرانسفر کر دیے۔ ہمارا آدھار نمبر لکھوا لیا اور دیگر دستاویزات بھی لے گئے۔ اس کے بعد اس نے سفید کاغذ پر اپنی مرضی سے کچھ لکھا۔ اس پر زبردستی ہمارے دستخط لیے۔ دھمکی دی اور کہا کہ کسی کو نہ بتانا ورنہ نتائج برے ہوں گے۔ اس کے بعد اس نے مجھے چھوڑ دیا۔

Exclusive interview with Aslam Khan zomato delivery boy (Etv bharat)

اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت سے انہوں نے خاص بات چیت کرتے ہوئے پوری کہانی بتائی ہے۔ اسلم خان نے بتایا کہ میرے پاس گومتی نگر سے کھانے کی ڈیلیوری کا آرڈر تھا میں وہاں پہنچا تو اور فون کر کے بتایا کہ یہ آپ کا آرڈر آگیا ہے آپ اس کو حاصل کر لیجئے، جس کے بعد ابھیشیک نامی شخص نے کہا کہ میں کھانا کھا رہا ہوں اور آپ کمرے میں آرڈر لے آئیں، کمرے میں جانے کے بعد آرڈر دیا اس کے بعد بدتمیزی کرنے لگے میں واپس آنے لگا زینے پر ایک شخص نے میرے شرٹ کو پکڑا جبکہ دوسرے شخص نے ہیلمٹ اتار کر کے سر پہ وار کیا اور اس کے بعد گھسیٹتے ہوئے کمرے میں لے گئے، تقریبا ڈیڑھ گھنٹے تک تشدد کا دور جاری رہا، پہلے اپنا غلط نام بتایا لیکن جب اس نے کہا کہ آپ کا آدھار کارڈ اور پن کارڈ بھی چیک کریں گے تو ہم نے اپنا اصلی نام محمد اسلم خان بتایا، نام بتانے کے بعد ہی وہ آگ بگولہ ہو گئے، ایک نے کہا کہ اس پر گرم پانی میں تیزاب ملا کر کے اس کے اوپر ڈال دو، ایک نے کہا کہ اسے آگ لگادو جب کہ ایک شخص نے کہا کہ اسے گولی مار کر کے نکل چلتے ہیں۔ اسلم بتاتے ہیں کہ تقریبا ڈیڑھ گھنٹہ تک گالی گلوچ دیتے رہے مجھ سے اٹھا بیٹھی کراتے رہے۔

اسلم نے کہا کہ 'آخر میں جب ایک شخص مجھے چھوڑنے آیا تو وہ بھی کہنے لگا کہ یہ یوگی آدتیہ ناتھ کے بھتیجے ہیں، ان کا بھائی ای ڈی میں ہے، یہ لوگ بہت رسوخ دار ہیں آگے کسی سے کچھ نہ کہنا، جس کے بعد میں اپنی جان چھڑا کر کے سب سے پہلے میں گھر آیا اس کی کچھ دیر بعد میں گھومتی نگر تھانے میں گیا، جہاں پر تحریر دی اور پھر زومیٹو ہیلپ لائن نمبر پر بھی شکایت کی۔ اسلم بتاتے ہیں کہ اس دن سے آج تک میں خوف و حراس کے ماحول میں، ذہن و دماغ میں وہی ڈر بس گیا ہے اس کے بعد سے اب تک کی ہم نے ملازمت جوائن نہیں کیا ہے اور نہ ہی کوئی کام کیا ہے۔

اسلم نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ہمارے ساتھ پورا تعاون کر رہی ہے اب تک ایک شخص کی گرفتاری ہو گئی جبکہ تین فرار ہیں ان تینوں کے تلاش میں پولیس سرگرم ہے، امید ہے کہ ان کی بھی گرفتاری ہو جائے گی۔ اسلم بتاتے ہیں کہ چار سال سے زومیٹو میں ڈیلیوری بوائے کا کام کر رہا ہوں لیکن اب تک اس طرح کے واقعات سامنے نہیں آئے اور نہ ہی کسی نے حراساں کیا لیکن اس واقعے کے بعد مجھے انتہائی خطرہ ہے کیونکہ ان لوگوں نے مجھے جان سے مارنے کی بھی دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ اگر کہیں بتاؤ گے تو تمہارے گھر سے بھی اٹھوا لوں گا۔ اسلم کہتے ہیں کہ چونکہ ان لوگوں نے تحریری طور پر ہمارے گھر کا پتہ ادھار کار نمبر اور تمام ذاتی تفصیلات لے چکے ہیں اس وجہ سے مجھے ہمیشہ خطرہ برقرار رہتا ہے میں وزیراعلی سے گزارش کرتا ہوں کہ وزیراعلی مجھے سیکیورٹی دیں تاکہ ہم اپنا اپنی زندگی گزار سکیں۔

اسلم نے بتایا کہ وہ ایک انجینئر ہے۔ B.Tech الیکٹریکل کی تعلیم حاصل کی۔ نوکری نہ ملنے کی وجہ سے اس نے 4 سال قبل زوماٹو پر ڈیلیوری بوائے آئی ڈی بنائی۔ بعد ازاں انہیں عمان میں ملازمت مل گئی جہاں وہ ڈیڑھ سال قیام کے بعد چند روز قبل ہی واپس آئے تھے۔میں گھر پر بیکار بیٹھا تھا، اس لیے میں نے اپنے پرانے زوماٹو آئی ڈی پر ڈیلیوری کا کام شروع کرنے کا سوچا۔ اب یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ واقعے کے 5 دن گزرنے کے بعد بھی میں خوف و ہراس کا شکار ہوں، اس لیے دوبارہ کام شروع نہیں کیا۔ اس معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دو کی تلاش جاری ہے۔ اس معاملے میں ملزم کے خلاف گومتی نگر پولیس تھانہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انسپکٹر راجیش کمار ترپاٹھی نے بتایا کہ پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ دیگر دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Aug 24, 2024, 6:06 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details