ادھم سنگھ نگر، اتراکھنڈ: اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر کا نانک متا قصبہ گولیوں کی آواز سے گونج اٹھا۔ کار سیوا ڈیرہ کے سربراہ 60 سالہ نانک متا بابا ترسیم سنگھ (60) کو موٹر سائیکل پر آئے نامعلوم حملہ آوروں نے گولیوں سے چھلنی کر دیا۔ گولیوں کی آواز سن کر علاقہ میں افراتفری مچ گئی۔ لوگ بھاگتے ہوئے اس جگہ پہنچے جہاں انہیں گولی لگی تھی۔ تب تک کار سیوا ڈیرہ کے سربراہ نانک متا بابا ترسیم سنگھ گولیوں سے زخمی ہونے کے بعد خون میں نہا چکے تھے۔
بابا ترسیم سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا:
لوگوں نے فوری طور پر شدید زخمی ترسیم سنگھ کو علاج کے لیے ختیما اسپتال لے جایا۔ ڈاکٹروں نے ان کی جان بچانے کی بہت کوشش کی لیکن گولی لگنے سے وہ بری طرح زخمی ہوگئے تھے۔ شدید چوٹوں اور زیادہ خون بہنے کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ ترسیم سنگھ کو دیکھنے کے لیے اسپتال میں لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ اس واقعہ سے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
حملہ آوروں کی شناخت کے لیے ایس ٹی ایف کو تعینات کیا گیا تھا:
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ حملہ آوروں کی شناخت کے لیے ایس ٹی ایف کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔
صبح کی چہل قدمی کے دوران گولی ماری:
ڈیرہ کار سیوا کے خادمین سے موصولہ اطلاع کے مطابق آج صبح سردار ترسیم سنگھ چہل قدمی کے لیے کیمپ سے باہر گئے تھے۔ دو بائک سوار بدمعاشوں نے جو پہلے ہی وہاں گھات لگائے بیٹھے تھے ان پر گولی چلا دی۔ ترسیم سنگھ گولیوں سے شدید زخمی ہو گئے۔ ان کے حامیوں نے جلدی میں انہیں ختیمہ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔ جہاں ان کی موت ہو گئی۔ اس قتل عام کو نانک متا گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے آئندہ انتخابات سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔