اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

دہلی وقف بورڈ کیس: امانت اللہ خان کے خلاف الزامات عائد کرنے کی سماعت ملتوی - Amanat Ullah Waqf Board Case

اس معاملے میں ایف آئی آر 23 نومبر 2016 کو درج کی گئی تھی۔ جانچ کے بعد سی بی آئی نے 21 اگست 2022 کو چارج شیٹ داخل کی۔ سی بی آئی کے مطابق دہلی وقف بورڈ کے سی ای او اور دیگر کنٹریکٹ پر تقرریوں میں بے ضابطگیاں کی گئیں۔

امانت اللہ خان کے خلاف الزامات عائد کرنے کی سماعت ملتوی
امانت اللہ خان کے خلاف الزامات عائد کرنے کی سماعت ملتوی (Image Source: ETV Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 13, 2024, 8:29 PM IST

نئی دہلی: دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی وقف بورڈ میں بھرتی کی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان سمیت 11 ملزمین کے خلاف سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس میں الزامات طے کرنے پر سماعت ملتوی کردی ہے۔ خصوصی جج کاویری باویجا نے 6 ستمبر کو الزامات طے کرنے کی اگلی سماعت کا حکم دیا۔

اس معاملے میں عدالت نے یکم مارچ 2023 کو تمام ملزمان کی ضمانت منظور کی تھی۔ امانت اللہ خان کے علاوہ جن ملزمان کو عدالت نے ضمانت دی ہے ان میں دہلی وقف بورڈ کے اس وقت کے سی ای او محبوب عالم، حامد اختر، کفایت اللہ خان، رفیع اوشان خان، عمران علی، محمد ابرار، عاقب جاوید، اظہر خان، ذاکر خان اور دیگر شامل ہیں۔ عبدالمنار۔

3 نومبر 2022 کو عدالت نے ملزم کے خلاف دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا۔ عدالت نے ان ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 13(2)، (13(1 کے تحت الزامات طے کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس معاملے میں ایف آئی آر 23 نومبر 2016 کو درج کی گئی تھی۔ جانچ کے بعد سی بی آئی نے 21 اگست 2022 کو چارج شیٹ داخل کی۔ سی بی آئی کے مطابق دہلی وقف بورڈ کے سی ای او اور دیگر کنٹریکٹ پر تقرریوں میں بے ضابطگیاں کی گئیں۔

چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ان تقرریوں کے لیے امانت اللہ خان نے محبوب عالم اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر سازش کی جو وقف بورڈ میں مختلف عہدوں پر تعینات تھے۔ چارج شیٹ کے مطابق یہ تقرریاں من مانی کی گئیں اور امانت اللہ خان اور محبوب عالم نے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کیا۔

اب تک کیا ہوا؟

دہلی وقف بورڈ کے معاملے میں سی بی آئی کے بعد ای ڈی نے بھی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ عدالت نے ای ڈی کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ کا نوٹس لیا ہے۔ ای ڈی نے 9 جنوری کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔ تقریباً پانچ ہزار صفحات کی چارج شیٹ میں ای ڈی نے جاوید امام صدیقی، داؤد ناصر، کوثر امام صدیقی اور ذیشان حیدر کو ملزم نامزد کیا ہے۔ ای ڈی نے پارٹنرشپ فرم اسکائی پاور کو بھی ملزم بنایا ہے۔

کیا ہے معاملہ؟

ای ڈی کے مطابق یہ معاملہ 13 کروڑ 40 لاکھ روپے کی زمین کی فروخت سے متعلق ہے۔ AAP ایم ایل اے امانت اللہ خان کی جانب سے نامعلوم ذرائع سے حاصل کی گئی جائیداد سے زمینیں خریدی اور فروخت کی گئیں۔ ملزم کوثر امام صدیقی کی ڈائری میں 8 کروڑ روپے کی انٹری ہوئی ہے۔ جاوید امام نے یہ جائیداد سیل ڈیڈ کے ذریعے حاصل کی۔ جاوید امام نے یہ جائیداد 13 کروڑ 40 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ اس کے لیے ذیشان حیدر نے جاوید کو نقد رقم دی۔ اس معاملے میں ای ڈی نے سمن کو نظر انداز کرنے پر امانت اللہ خان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details