نئی دہلی: راجندر نگر میں واقع کوچنگ سینٹر میں ہوئے حادثے کے بعد اتوار کی شام میئر شیلی اوبرائے کے حکم پر مکمل جانچ شروع کر دی گئی۔ کارپوریشن نے اس علاقے کے آس پاس کے کل 13 کوچنگ سینٹرز کو سیل کر دیا ہے جہاں یہ حادثہ ہوا ہے۔ میئر کا کہنا ہے کہ کل کے المناک واقعہ کے بعد ایم سی ڈی نے راجندر نگر میں تمام کوچنگ سنٹرس (جو اصول کی خلاف ورزی کر رہے تھے) کو سیل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ضرورت پڑنے پر یہ مہم پوری دہلی میں چلائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پانی جمع ہونے کی وجہ جاننے کے لیے ایم سی ڈی نے مکمل جانچ شروع کر دی ہے۔ کرول باغ زون میں اس طرح کی خلاف ورزیوں پر 13 سینٹر کو سیل کیا گیا ہے۔ اتوار کی شام دیر گئے یہ معلومات دیتے ہوئے دہلی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے کہا کہ سینٹر کے مالک کے پاس تمام ضروری دستاویزات موجود ہیں۔ تاہم کوچنگ سینٹر کے مالک نے تہہ خانے کے استعمال کے حوالے سے بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس طرح تہہ خانے کو لائبریری اور ریڈنگ ہال کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ان کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو سیل کیا گیا
- آئی اے ایس گروکل
- چہل اکیڈمی
- پلوٹس اکیڈمی
- سائی ٹریڈنگ
- آئی اے ایس سیتو
- ٹاپرز اکیڈمی
- دینک سنواد
- سول ڈیلی آئی اے ایس
- کیریئر پاور
- 99 نوٹس
- ودیا گرو
- گائڈنس آئی اے ایس
- ایزی آف آئی اے ایس
پہلے مرحلے کی صفائی کا کام مکمل:
کارپوریشن کا کہنا ہے کہ کارپوریشن تمام علاقوں میں بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کرنے والی جائیدادوں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ کرول باغ زون میں صفائی کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے، اس کے علاوہ ایم سی ڈی نے اتوار کو اس طرح کی خلاف ورزیوں پر سات جائیدادوں کو سیل کیا ہے۔ ساتھ ہی کارپوریشن انتظامیہ نے کہا کہ اس کے علاوہ بلڈنگ بائی لاز اور فائر این او سی کے مطابق جائیداد کا استعمال پراپرٹی مالکان کی ذمہ داری ہے۔ اس معاملے کی جانچ کی جارہی ہے کہ کوچنگ سینٹر کے باہر نالہ پھٹنے کا مبینہ واقعہ اصل وجہ ہے یا نہیں۔
معاملہ ہائی کورٹ پہنچا، تحقیقات کا مطالبہ: