گاندھی نگر: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساحل سے پیدا ہونے والا گہرا دباؤ سمندری طوفان اسنا میں تبدیل ہوگیا۔ جس کی وجہ سے گجرات میں شدید بارش ہوئی۔ تاہم اب اگلے چند گھنٹوں میں اس کے آگے بڑھنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں اگست کے مہینے میں تقریباً 47 سال بعد سمندری طوفان آیا۔ پاکستان نے اسنا کا نام دیا ہے۔
ایسا موسم گجرات کے قریب بحیرہ عرب میں ہوا ہے جس نے سائنسدانوں کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔ عموماً سمندر میں طوفان بنتے ہیں اور پھر زمین پر بارش ہوتے ہیں۔ یہاں اس کے برعکس ہو رہا ہے۔ گجرات کی زمین پر کم دباؤ کے نظام کی وجہ سے بارش ہوئی۔ اس کے بعد بحیرہ عرب میں گہرا دباؤ نمودار ہوا۔ اب اس موسم میں بحیرہ عرب میں ایک طوفان بن رہا ہے۔ اس کا نام اسنا ہے۔
سال 1976 کے بعد یعنی 48 سال کے بعد پہلی بار ایسا واقعہ رونما ہوا ہے جب طوفان زمین کے ایک بڑے حصے کو عبور کر کے سمندر میں داخل ہوتا ہے تو یہ ایک گردابی طوفان بن جاتا ہے۔ سب سے حیران کن بات اس طوفان کی ٹائمنگ ہے۔ عام طور پر مان سون کے موسم میں بحیرہ عرب کا درجہ حرارت 26 ڈگری سیلسیس سے نیچے رہتا ہے۔
جب درجہ حرارت 26.5 ڈگری سیلسیس سے اوپر جاتا ہے تو طوفان آتے ہیں۔ اس لیے جولائی کے بعد اور ستمبر تک اس علاقے میں سائیکلون بننے کا امکان بہت کم ہے۔ اسے نایاب واقعہ سمجھا جا رہا ہے۔ بحیرہ عرب کا مغربی حصہ مان سون کے دوران ٹھنڈا رہتا ہے۔ اس کے اوپر جزیرہ نما عرب سے خشک ہوائیں آتی ہیں۔ ایسی صورت حال میں طوفان نہیں بنتا۔