نئی دہلی:کانگریس نے کہا کہ دہلی آنے والے کسانوں کو بندوق کے زور پر اور آمریت کے ذریعے نہیں روکا جانا چاہئے، بلکہ ان کے مطالبات پر غور کیا جانا چاہئے اور پی ایم مودی کو خود ان سے بات کرنی چاہئے۔
کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ "خاردار تار، ڈرون سے آنسو گیس، کیل اور بندوق سب کچھ بندوبست کردیا گیا ہے، آمرانہ مودی حکومت نے کسانوں کی آواز پر لگام لگانے کی کوشش کی ہے۔ کیا آپ کو یاد ہے کہ انہيں بدنام کیا گیا تھا اور 750 کسانوں کی جان لی گئی تھی۔
دس سالوں میں مودی حکومت نے ملک کے کسانوں سے کیے گئے اپنے تین وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا، سوامی ناتھن رپورٹ کے مطابق ان پٹ لاگت کے ساتھ 50 فیصد ایم ایس پی کو لاگو کرنا اور ایم ایس پی کو قانونی درجہ دینا۔
دریں اثناء، کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سورجے والا نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "جب بھی تاریخ لکھی جائے گی، مودی حکومت کے 10 سالہ دور کو کسانوں کے خلاف ظلم، بربریت، جبر و استحصال کے دور کے طور پر درج کیا جائے گا۔ کسانوں کی آواز کو دبانے کے لیے بی جے پی حکومت نے ملک کی راجدھانی دہلی کو 'پولس چھاؤنی' میں تبدیل کر دیا ہے، جیسے کسی دشمن نے دہلی کے اقتدار پر حملہ کر دیا ہو۔ دہلی کے ارد گرد، خاص طور پر ہریانہ اور دہلی کی سرحدوں پر کیا منظر ہے؟