بیجاپور: چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ بیجاپور ضلع میں صحافی مکیش چندراکر یکم جنوری کی شام کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوگئے۔ اگلے دن دو جنوری کو ان کے بھائی یوکیش چندراکر نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ مکیش کی لاش تین جنوری کی شام کو ایک ٹھیکیدار کے سیپٹک ٹینک سے ملی تھی۔ پولیس نے لوگوں کی مدد سے سیپٹک ٹینک توڑ کر لاش کو باہر نکالا۔ اس دوران ایف ایس ایل ٹیم اور پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود تھے۔ جس جگہ سے لاش برآمد ہوئی وہاں لوگوں کی بڑی بھیڑ بھی جمع ہوگئی۔ بیجاپور اور دنتے واڑہ کے صحافیوں کی بڑی تعداد جائے حادثہ پر جمع تھی۔
پولیس کے مطابق مکیش چندراکر یکم جنوری سے لاپتہ تھے۔ بستر کے آئی جی سندرراج پی نے خود مکیش چندراکر کو جلد ہی ڈھونڈ لینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ پولیس کی ٹیمیں بھی مکیش چندراکر کی مسلسل تلاش کر رہی تھیں۔ اس دوران پولیس نے مکیش کے موبائل کی آخری لوکیشن چیک کی تو ٹھیکیدار کے گھر کے قریب ملی۔ پولیس نے موقعے پر پہنچ کر چیک کیا تو انہیں شبہ ہوا کہ سیپٹک ٹینک میں کسی کی لاش ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ جتیندر یادو نے کہا کہ بیجاپور کے صحافی مکیش چندراکر یکم جنوری سے اپنے گھر سے لاپتہ تھے۔ ان کے بڑے بھائی یوکیش چندراکر نے پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ ہم نے ایک ٹیم بنائی اور انہیں تلاش کرنا شروع کیا۔ تلاش کے دوران آج ان کی لاش چٹن پارہ میں ایک سیپٹک ٹینک سے ملی۔ جس جگہ سے لاش ملی وہ ٹھیکیدار سریش چندراکر کے گھر کے احاطے میں ہے۔ لاش کا پنچنامہ کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھجا جائے گا۔ فرانزک ٹیم بھی جانچ میں مصروف ہے۔ قتل کے سلسلے میں کئی مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور قصورواروں کو کسی بھی صورت بخشا نہیں جائے گا۔
وزیر اعلیٰ سائی کا اظہار افسوس